پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں 1.7فیصد تک کمی

گزشتہ کئی ماہ سے حکومت جنرل سیلز ٹیکس کے بجائے پیٹرولیم لیوی میں اضافہ کررہی ہے کیوں کہ پیٹرولیم لیوی وفاقی حکومت کے پاس رہتا ہے جبکہ جنرل سیلز ٹیکس قابل تقسیم فنڈز میں شامل ہوتا ہے جس کے تحت 57 فیصد صوبوں کو منتقل کرنا ہوتا ہے۔

وفاقی حکومت نے آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے جس میں پیٹرول کی قیمت میں 1 روپے 71 پیسے کی کمی کی گئی ہے۔  

حکومت کا موقف ہے کہ تقریباً 1.7 فیصد کمی بین الاقوامی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے کی گئی ہے۔

اس فیصلے کا اعلان وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کے نگراں ادارے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی سفارش پر کیا ہے۔

فیصلے کے مطابق پیٹرول کی قیمت 102.40 روپے فی لیٹر سے 1 روپے 71 پیسے کم ہو کر 100 روپے 69 پیسے ہوگئی ہے۔

ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 1 روپے 79 پیسے فی لیٹر کمی کے بعد 101 روپے 43 پیسے ہوگئی ہے۔

دوسری جانب مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل (ایل ڈی او) کی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔

حکومت نے پہلے ہی تمام پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس کو بڑھا کر 17 فیصد کے معیار تک پہنچا دیا ہے تا کہ اضافی ریونیو اکھٹا کیا جاسکے جبکہ پیٹرولیم لیوی بھی زیادہ سے زیادہ جائز حد پرموجود ہے۔

17 فیصد جنرل سیلز ٹیکس کے ساتھ حکومت نے ہائی اسپیڈ ڈیزل اور پیٹرول پر پیٹرولیم لیوی کو گزشتہ برس جنوری کے مقابلے 4 گنا بڑھا کر بالترتیب 30 روپے اور 8 روپے کردیا ہے۔

گزشتہ کئی ماہ سے حکومت جنرل سیلز ٹیکس کے بجائے پیٹرولیم لیوی میں اضافہ کررہی ہے کیوں کہ پیٹرولیم لیوی وفاقی حکومت کے پاس رہتا ہے جبکہ جنرل سیلز ٹیکس قابل تقسیم فنڈز میں شامل ہوتا ہے جس کے تحت 57 فیصد صوبوں کو منتقل کرنا ہوتا ہے۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اطلاق گزشتہ رات 12 سے ہو چکا ہے۔

متعلقہ تحاریر