ویکسین لگوائیں اور تنخواہ پائیں
ویکسین نہ لگوانے والے سرکاری ملازمین کی تنخواہ جولائی سے روک دی جائے گی۔
شہریوں کو جلد سے جلد کرونا ویکسین لگانے کے لیے سندھ حکومت سرگرم ہوگئی ہے۔ بھارت کے نقش قدم پر چلتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ویکسین نہ لگانے والے سرکاری ملازمین کے لیے جولائی سے تنخواہ روکنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔
پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز تیزی سے سامنے آرہے ہیں اور اسی لیے شہریوں کو وباء سے بچاؤ کی ویکسین لگانے کا عمل بھی تیز کردیا گیا ہے۔ صوبہ سندھ میں متعدد مقامات پر ویکسینیشن سینٹرز قائم کردیئے گئے ہیں۔ موبائل ویکسینیشن ٹیمز کو بھی متحرک کیا گیا ہے اور انہیں روزانہ کی بنیاد پر کرونا ویکسین کی 60 ہزار خوراکیں لگانے کا ہدف دے دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
سندھ حکومت کا کرونا ویکسینیشن کے لیے اہم اقدام
سندھ حکومت نے سرکاری افسران و ملازمین کی ویکسینیشن کے حوالے سے بھی سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ویکسین نہ لگانے والے سرکاری ملازمین کے لیے جولائی سے تنخواہ نہ روکنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔
سرکاری ملازمین کو احکامات پر عمل درآمد کے لیے جون کا مہینہ دیا گیا ہے۔ اس عرصے کے دوران جن ملازمین نے ویکسین نہیں لگوائی ان کی تنخواہ اگلے ماہ سے اکاؤنٹ میں جمع نہیں کی جائے گی۔ وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے صوبے کی ویکسین مہم کے حوالے سے مزید تفصیلات سے آگاہ کیا۔
حکومتی اقدام سے یہ ظاہر ہورہا ہے کہ وہ بھارت کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔ اس سے پہلے بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع فیروزآباد میں بھی انتظامیہ نے سرکاری ملازمین کے لیے ویکسین لگانا لازمی قرار دیا تھا اور خلاف ورزی کرنے والوں کو تنخواہ نہ دینے کے احکامات جاری کیے تھے۔
سندھ کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 15 لاکھ شہری اب تک ویکسین لگوا چکے ہیں۔
واضح رہے کہ صوبہ سندھ میں پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 937 کیسز سامنے آئے جبکہ 16 افراد وبا کے باعث جان کی بازی ہار گئے۔