میٹرک کے امتحانات میں بدنظمی لیکن صوبائی مشیر منظر سے غائب

اسکولز میں پرچہ نہ پہنچنے کے باعث طلباء کو گھر بھیج دیا گیا۔

کراچی میں میٹرک بورڈ کے امتحانات شروع ہوتے ہی بدنظمی عروج پر پہنچ گئی۔ امتحانی مراکز میں پرچہ نہ پہنچنے کے باعث طلباء کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا لیکن تمام تر صورتحال میں وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے یونیورسٹی اینڈ بورڈز نثار احمد کھوڑو منظر سے غائب رہے۔

سندھ سمیت پاکستان بھر میں میٹرک کے امتحانات شروع ہوگئے ہیں۔ پہلے ہی روز کراچی کے کچھ اسکولز میں طلباء تک پرچہ نہ پہنچ سکا جبکہ کچھ سینٹرز میں پیپر شروع ہونے سے قبل ہی آؤٹ ہوگیا۔ چند اسکولز میں تو پرچہ نہ پہنچنے کے باعث طلباء کو ہی گھر بھیج دیا گیا۔

امتحانات کے دوران ہونے والی بدانتظامی پر طلباء اور ان کے والدین نے احتجاج کیا لیکن اس  صورتحال کے ذمہ دار صوبائی مشیر منظر سے غائب رہے۔ طلباء اور والدین کے احتجاج کے باعث نیوز 360 نے مشیر برائے یونیورسٹی اینڈ بورڈز نثار احمد کھوڑو سے کئی مرتبہ رابطہ کیا لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

یہ بھی پڑھیے

اردو کے پیپر میں رلیف نہ ملنے پر کیمبرج بورڈ کے طلباء مایوس

امتحان کے دوران صوبائی مشیر کی غیر ذمہ داری پر جب صحافیوں نے صوبائی ترجمان مرتضیٰ وہاب سے رابطہ کیا تو انہوں نے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امتحانی مراکز میں پرچہ دیر سے پہنچنے اور آؤٹ ہونے کا کوئی علم نہیں ہے۔

وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے میٹرک کے امتحانات میں بدنظمی پر موقف اختیار کیا کہ تعلیمی بورڈز ان کے ماتحت نہیں لیکن پھر بھی وہ اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔ اس حوالے سے سعید غنی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی وضاحت دی۔

دوسری جانب چیئرمین میٹرک بورڈ نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داران کے تعین کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

متعلقہ تحاریر