عیدالاضحیٰ اور کرونا ڈیلٹا ویرینٹ، کراچی والے ہوشیار ہو جائیں
ترجمان سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ شہری لاک ڈاؤن سے بچنا چاہتے ہیں تو کرونا ایس او پیز پر سختی سے عمل کریں۔
پاکستان کے صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں عیدالاضحیٰ سے قبل کرونا وائرس کی نئی انڈین قسم ڈیلٹا ویرینٹ تیزی سے پھیلنے لگا ہے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کیسز کی شرح 92 فیصد سے بڑھ گئی ہے۔ ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ شہر قائد میں ڈیلٹا ویرینٹ کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے، شہری خطرناک وباء سے محفوظ رہنے کے لیے این سی او سی کے جاری کردہ ایس او پیز پر سختی سےعمل کریں۔
گزشتہ روز کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ اگر شہری چاہتے ہیں کہ حکومت لاک ڈاؤن کی جانب نہ جائے تو ضابطہ اخلاق پر سختی سے عملدرآمد کریں۔
یہ بھی پڑھیے
عید سے قبل بارشیں، ماہرین نے خبردار کردیا
انہوں نے کہا کہ ڈیلٹا ویرینٹ پھیلا تو اسپتالوں میں جگہ نہیں رہے گی، حالات مزید خراب ہوں گے، پھر ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی والے الزامات لگائیں گے۔
الارمنگ صورتحال کی نشاندہی کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کیسز کی شرح 23 فیصد رہی جبکہ کراچی میں یہ شرح 10 روز قبل صرف 8 فیصد تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ویکسین وافر مقدار میں موجود ہے اس لیے شہری احتیاط کا دامن تھامتے ہوئے ویکسین لگوائیں۔
نیوز 360 سے گفتگو کرتے ہوئے انڈس اسپتال کے چیف آپریٹنگ آفیسر پروفیسر ڈاکٹر عبدالباری نے کہا ہے کہ سندھ اور خصوصی کراچی میں کرونا کا ڈیلٹا ویرینٹ تیزی سے پھیل رہا ہے۔ انڈس اسپتال کی صورتحال یہ ہے کہ اسپتال کا کرونا وارڈ مکمل طور پر بھر چکا ہے جبکہ مزید بستر لگا کر مریضوں کو رکھا جارہا ہے۔
پروفیسر ڈاکٹر عبدالباری کا کہنا ہے کہ کرونا ڈیلٹا ویرینٹ بے قابو ہوتا جارہا ہے جبکہ عیدالاضحیٰ کی آمد آمد ہے اس لیے عوام ایس او پیز پر عمل کریں ویکسین لگوائیں۔
محکمہ صحت کے حکام کے مطابق مختلف اسپتالوں میں ڈیلٹا وائرس سے متاثرہ بچوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے۔
حکام کے مطابق نیپا کا انفیکشنز ڈیزیزز اسپتال مکمل طور پر مریضوں سے بھر چکا ہے، ایکسپو سینٹر کراچی میں مزید مریضوں کے داخلے کی گنجائش نہیں رہی ہے جبکہ آغا خان اسپتال نے کرونا کے مزید مریضوں کو لینے سے منع کردیا ہے۔
لیاری جنرل اسپتال کے پروفیسر انجم رحمان کا کہنا ہے کہ لیاری جنرل اسپتال کے کرونا وارڈ میں بیڈز کی تعداد بڑھا رہے ہیں،
دوسری جانب جامعہ کراچی کے ڈیپارٹمنٹ "نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ویرولوجی” کے ماہرین کا کہنا ہے کہ 14 اور 15 جولائی کو 90 نمونوں کا جائزہ لیا گیا تھا جن میں سے 92 فیصد کیسز میں بھارتی قسم ڈیلٹا ویرینٹ کی تصدیق ہوئی تھی۔
ادھر محکمہ صحت سندھ نے سول اسپتال کراچی (سی ایچ کے) میں 48 بستروں پر مشتمل سرجیکل وارڈ کو کرونا وارڈ میں تبدیل کر دیا ہے جبکہ ڈیلٹا ویرینٹ کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سنٹر کے "پلمونولوجی وارڈ” کو بھی کرونا وارڈ میں منتقل کردیا ہے۔