مبینہ ہراسگی، قصور میں ہیلتھ ورکرز کا سی ای او کے خلاف احتجاج

خواتین کارکنان کا کہنا ہے اظہر نقوی کی تبدیلی تک احتجاج جاری رہے گا۔

صوبہ پنجاب کے ضلع قصور میں سیکڑوں لیڈیز ہیلتھ ورکرز اور سپروائزرز نے سی ای او ہیلتھ کی جانب سے مبینہ ہراسگی کے خلاف کچہری چوک پر احتجاج کیا ہے۔

لیڈیز ہیلتھ ورکرز کا کہنا تھا کہ ہیلتھ آفیسر اظہر نقوی ہمیں غلیط گالیاں دیتے ہیں ، جبکہ تنخواہ بند کروانے کی دھمکیاں دے کر ہمیں بلیک میل کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

مندر کی مسماری، اسلامی نظریاتی کونسل کا قانون کے مطابق کارروائی کا مطالبہ

لیڈیز ہیلتھ ورکرز کا کہنا تھا کہ ہم ڈینگی کے خلاف مہم کا بھی حصہ ہیں ، زچہ بچہ کی دیکھ بھال کرتی ہیں اور کرونا کے خلاف حکومتی کوششوں کا بھی حصہ ہیں، اس کے علاوہ پولیو کے خلاف چلائی جانے والی مہم میں بھی ہم بھرپور کردار ادا کرتی ہیں، مگر اس کے باوجود نئے آنے والے سی ای او ہیلتھ اظہر نقوی نے ہمارا جینا حرام کیا ہوا ہے۔ ہر روز دو سے تین دورے کرتے ہیں اور اپنے کمرے میں سب کو الگ الگ بلاتے ہیں اور ہمیں مختلف طریقوں سے ہراساں کیا جاتا ہے۔

جنسی ہراسگی کے خلاف احتجاج پر مُصر ہیلتھ ورکرز کا کہنا تھا کہ کیا ہم خواتین کی کوئی عزت نہیں ہے؟ ہم ورکرز کے ساتھ ساتھ مائیں اور بہنیں بھی ہیں، مگر ہمارے ساتھ نازیبا حرکات کی جاتی ہیں۔

خواتین کارکنان نے ایک گھنٹے سے زیادہ کچہری چوک فیروز پور روڈ پر دھرنا دیے رکھا، اس دوران مریضوں کو لے کر جانے والی ایمبولینسز بھی پھنسی رہیں۔ دھرنے کی وجہ سے سڑک کے دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں تھیں۔

اسسٹنٹ کمشنر، ڈی ایس پی سٹی اور تحصیلدار بھاری نفری کے ہمراہ پہنچے تاہم ایک گھنٹے سے جاری احتجاجی مظاہروں کو منتشر کروانے میں ناکام رہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ جب تک وزیراعلی پنجاب نوٹس نہیں لیتے اور سی ای او ہیلتھ کو تبدیل نہیں کیا جاتا ہم احتجاج جاری رکھیں گے۔

متعلقہ تحاریر