ماحولیاتی تبدیلی: دنیا کو اقوام متحدہ کی وارننگ

عالمی ادارے نے عالمی لیڈران کو ماحولیاتی تبدیلی کی تباہ کاریوں سے خبردار کرتےہوئے کہا ہے کہ اگر اب بھی عالمی ماحولیاتی تبدیلیوں کے اسباب کی روک تھام پر کام نہیں کیا گیا تو بہت دیر ہوجائے گی

فطرت نے زمین کو سرسبز و شاداب جنگلات، لہلاتی فصلوں، قدآور درختوں، کھیتوں، دریاؤں، سمندروں، آب شاروں،پہاڑوں اور دیگر قدرتی وسائل سے نوازا ہے  لیکن انسان نے ترقی کے نام پر اس کرہ ارض کو تباہی کے دہانے پر پہنچادیا ہے، انسان نے اس زمین کو ہر طرح سے آلودہکردیا ہے، تاہم آلودگی کی تمام اقسام میں سب سے خطرناک فضائی آلودگی ہے۔ دُنیا بَھر میں روزانہ تقریبا سات لاکھ افراد فضائی آلودگی سے متاثر ہوکر مختلف عوراض کا شکار ہورہے ہیں، ان بیماریوں میں بعض تو معمولی نوعیت کی ہیں جبکہ بعض جان لیوا ہیں۔

اقوم متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریش نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جمعرات کے روز کہا کہ ”ہماری زمین سخت خطرے میں ہے ا گر فوری اقدامات نہیں کیے گئےتو وہ دن دور نہیں ہیں جب زمین کا درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے بڑھ جائے گا فضائی آلودگی کو روکنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیے

وزیراعظم کا ماحول کو محفوظ بنانے کے لیے اور ایک احسن اقدام

اقوام متحدہ کے 76 ویں اجلاس میں ایک رپورٹ پیش کی گئی ہےجس میں بین الحکومتی پینل کی جانب سے دنیا کو خبردار کیا گیا کہ گلوبل وارمنگ کے اسباب پر قابو نہیں پایا گیا تو سنہ  2030 میں دنیا کا درجہ 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھ جائے گا

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ چار دہائیوں  کے دوران 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ درجہ حرارت والے دنوں کی کل تعداد میں اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے،دہائیوں کی درجہ حرات کے حوالے سے چانچ کرنے والے گروپ کے  مطابق  80 کی دہائی سے  اور 2009 کے درمیان، ہر سال  اوسطاً 14 دن 50 سیلسیئس درجہ حرارت ہوتا تھا، جو 2010 اور سنہ 2019 کے درمیان سالانہ 26 دن تک بڑھ گیا ہے۔

اقوام متحدہ نے زور دیا ہے کہ فوری طورپر ماحولیاتی تبدیلیوں  کے اسباب پرقابو پانے بصورت دیگر ہمارے اختیار میں کچھ بھی نہیں رہے گا ، زہریلی گیسز کے اخراج کی روک تھا م ، درختوں کی کٹائی کو روکنا اور نئے درخت لگانا ،پلاسٹک اور ماحول کو خراب کرنے والی مصنوعات کو فوری ترک کرنا ہوگا ۔

نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا کہ دنیا کومشترکہ خطرے کا سامنا ہے ہمیں درخت لگانا چاہئے انھوں نے کہا کہ برطانیہ پاکستان کے ٹین بلین ٹری منصوبے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، تمام ملکوں کو پاکستان کے شاندار منصوبے کی پیروی کرنی چاہیے۔

اس سے قبل موسمیاتی تبدیلی پر عالمی رہنماؤں کی ورچوئل کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے ؎ امریکی صدر جوبائیڈن نے کہاتھا کہ ہمیں ایک مشترکہ خطرے کا سامنا ہے ہمیں تیل کے کنوؤں ،کوئلے کی کانوں اور زہریلی گیسز کے استعمال کو روکنا ہوگا ، ہمیں زمین کے تحفظ کیلئے ماحول دوست ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا ہوگا  اس کے لئے انھوں نے عالمی طاقتوں سے مشترکہ طورپر عملی اقدامات کرنے کی درخواست  کی تھی۔

واضح رہے کہ گلوبل وارمنگ ایک عالمی مسئلہ بن گیا ہے جس سے دنیا کا مسقبل  جڑا ہوا ہے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ لاکھوں سالوں سے منجمد گلیشئر پگھل رہے ہیں جس کے باعث سمندروں کی سطح بلند ہو رہی ہےساحلی علاقوں پر آباد شہر ڈوب رہے ہیں  ، درجہ حرارت میں تیزی  سے اضافہ ہورہا ہے اگر انسانوں نے اپنی ماحول دشمن سرگرمیاں  جاری رکھیں تو وہ دن دورنہیں جب یہ زمین انسانوں کے رہنے کے لائق نہیں رہے گی۔

متعلقہ تحاریر