کینیڈا میں خواتین صحافیوں کو ریپ اور قتل کی دھمکیاں
معروف صحافی صبا اعتزاز نے آن لائن ملنے والی دھمکیوں پر احتجاج کیا، کینیڈین ایسوسی ایشن آف جرنلسٹس نے بھی مذمت کی ہے۔
سینئر صحافی، کینیڈین ٹی وی پروگرام ٹورنٹو اسٹار کی میزبان اور پروڈیوسر صبا اعتزاز نے ٹوئٹر پر خود کو اور اپنی ساتھی خواتین کو کینیڈا میں ملنے والی دھمکیوں کا ذکر کیا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ "کینیڈین ایسوسی ایشن آف جرنلسٹس” نے مجھے اور میرے ساتھ کام کرنے والی دیگر خواتین کو گزشتہ چند دنوں کے دوران ملنے والی آن لائن دھمکیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
The @caj has come out with a strong statement condemning the sick threats and abuse I and many other colleagues have received in their inboxes and online over the past few days. Follow this thread. Here’s also a screenshot: https://t.co/pTV2a4lCqz pic.twitter.com/WGH8skkbnX
— Saba Eitizaz (@sabaeitizaz) September 29, 2021
صبا نے اپنی پوسٹ میں سی اے جے کا اسکرین شاٹ بھی منسلک کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ایسوسی ایشن دھمکیوں کے خلاف کینیڈین حکام سے فوری اور فیصلہ کن کارروائی کا مطالبہ کرتی ہے۔
خط میں لکھا گیا ہے کہ "درجنوں رپورٹرز جن میں سے اکثر خواتین صحافی ہیں، سوشل میڈیا پر دھمکی آمیز ای میلز اور پیغامات سے متاثر ہوئی ہیں، ان پیغامات میں تشدد، جنسی حملے، ہراساں کرنے اور قتل کرنے کی دھمکیاں دی گئی ہیں”۔
سی اے جے نے ایسے واقعات میں ہونے والے اضافے پر بھی متعلقہ حکام کو آگاہی دی ہے۔
پاکستان میں چند مخصوص صحافی اور میڈیا گروپس یہ کہتے پائے جاتے ہیں کہ ملک میں آزادی اظہار رائے پر قدغن ہے اور نادیدہ قوتیں ان کے کام میں رکاوٹ بنتی ہیں۔
معروف صحافی صبا اعتزاز کی حالیہ پوسٹ اس بات کا ثبوت ہے کہ صرف پاکستان ہی نہیں دنیا بھر میں صحافی محفوظ نہیں ہیں اور انہیں کینیڈا جیسے ملک میں بھی آزادی سے کام کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔