کینیڈا میں خواتین صحافیوں کو ریپ اور قتل کی دھمکیاں

معروف صحافی صبا اعتزاز نے آن لائن ملنے والی دھمکیوں پر احتجاج کیا، کینیڈین ایسوسی ایشن آف جرنلسٹس نے بھی مذمت کی ہے۔

سینئر صحافی، کینیڈین ٹی وی پروگرام ٹورنٹو اسٹار کی میزبان اور پروڈیوسر صبا اعتزاز نے ٹوئٹر پر خود کو اور اپنی ساتھی خواتین کو کینیڈا میں ملنے والی دھمکیوں کا ذکر کیا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ "کینیڈین ایسوسی ایشن آف جرنلسٹس” نے مجھے اور میرے ساتھ کام کرنے والی دیگر خواتین کو گزشتہ چند دنوں کے دوران ملنے والی آن لائن دھمکیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

صبا نے اپنی پوسٹ میں سی اے جے کا اسکرین شاٹ بھی منسلک کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ایسوسی ایشن دھمکیوں کے خلاف کینیڈین حکام سے فوری اور فیصلہ کن کارروائی کا مطالبہ کرتی ہے۔

خط میں لکھا گیا ہے کہ "درجنوں رپورٹرز جن میں سے اکثر خواتین صحافی ہیں، سوشل میڈیا پر دھمکی آمیز ای میلز اور پیغامات سے متاثر ہوئی ہیں، ان پیغامات میں تشدد، جنسی حملے، ہراساں کرنے اور قتل کرنے کی دھمکیاں دی گئی ہیں”۔

 سی اے جے نے ایسے واقعات میں ہونے والے اضافے پر بھی متعلقہ حکام کو آگاہی دی ہے۔

پاکستان میں چند مخصوص صحافی اور میڈیا گروپس یہ کہتے پائے جاتے ہیں کہ ملک میں آزادی اظہار رائے پر قدغن ہے اور نادیدہ قوتیں ان کے کام میں رکاوٹ بنتی ہیں۔

معروف صحافی صبا اعتزاز کی حالیہ پوسٹ اس بات کا ثبوت ہے کہ صرف پاکستان ہی نہیں دنیا بھر میں صحافی محفوظ نہیں ہیں اور انہیں کینیڈا جیسے ملک میں بھی آزادی سے کام کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

متعلقہ تحاریر