مشیر خزانہ شوکت ترین نے مزید سائبر حملوں کا خدشہ ظاہر کردیا

مشیر خزانہ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طے ہو گئے ہیں اور معاہدہ اسی ہفتے طے ہوجائے گا۔

وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ  ایف بی آر اور نیشنل بینک کے بعد مزید سائبر حملوں کا خدشہ ہے، دشمن ہمارے پڑوس میں بیٹھا ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ اداروں کے ڈیٹا کو سائبر حملوں سے بچانے کے لیے حکمت عملی بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ نیشنل بینک کے آپریشنز متاثر نہیں ہوں گے۔   سرکاری ملازمین کی تنخواہیں لیٹ نہیں ہونگی، اسی طرح نیشنل بینک سے جانے والی دیگر ادائیگیاں بھی متاثر نہیں ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیے

فیڈرل بیورو آف ریونیو کی ریکارڈ کولیکشن، وزیراعظم کا خراج تحسین

نیشنل بینک پر سائبر اٹیک، تمام سروسز معطل

شوکت ترین کا کہنا تھا کہ صورت حال پر قابو پا لیا گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مہنگائی پر قابو پانے کیلئے ٹارگٹڈ سبسڈی دے رہے ہیں۔

مشیر خزانہ شوکت ترین نےکہا کہ مہنگائی ایک عالمی مسئلہ ہے اور عالمی قیمتیں میرے کنٹرول میں نہیں ہیں۔

آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ طے ہونا میں کیا رکاوٹ ہے؟

ایک سوال کے جواب میں مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طے ہو گئے ہیں اور معاہدہ اسی ہفتے طے ہوجائے گا۔

آئی ایم ایف کو سمجھا رہے ہیں کہ اسٹیٹ بینک کے قانون میں ترمیم، آئین ترمیم سے ہو گی اور ہماری حکومت کے پاس دو تہائی اکثریت نہیں ہے۔

اس سے قبل مشیر خزانہ شوکت ترین کا پاکستان سنگل ونڈو تقریب سے خطاب کیا اور کہا کہ  وسیع تر اصلاحات پر مشتمل یہ نظام تجارتی سرگرمیاں بڑھائے گا۔  تجارتی سرگرمیوں کا جی ڈی پی اور گروتھ سے براہ راست تعلق ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سنگل ونڈو گورننس اور تجارتی سرگرمیوں کا آسان ترین نظام ہے۔ حکومت ہر شعبے میں بہتری کیلئے اصلاحات جاری رکھے ہوئے ہے۔  گذشتہ 2 سالوں میں عالمی تجارت بری طرح متاثر ہوئی۔  پیداواری لاگت اور شپنگ کے اخراجات بہت زیادہ بڑھے ہیں۔

مشیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی تاجروں کیلئے تجارتی مواقع بھی پیدا ہوئے۔ کاروباری لاگت اور وقت کی بچت سے برآمدات پر مثبت اثرات مرتب ہوئے۔  پاکستان تجارتی مرکز اور ٹرانزٹ کے منصوبے پر کوشاں ہے۔ وسطی ایشیاء اور دیگر خطوں کے درمیان تجارت بڑھانے کے اقدامات کئے گئے ہیں۔ نئے نظام سے جعل سازی اور کرپشن کا موثر طور پر خاتمہ ہوگا۔ پاکستان کے مالیاتی معاون ادارے بھرپور تعاون کررہے ہیں

متعلقہ تحاریر