بھارت کی افغانستان کے خلاف جیت محض اتفاق یا کچھ اور؟

افغانستان نے اہم ترین بالر نجیب زدران کو پلیئنگ الیون میں شامل نہ کیا، فیلڈرز کی کارکردگی ناقص رہی، سوالات اٹھ گئے۔

بھارت نے آئی سی سی ٹی 20 ورلڈکپ کے میچ میں افغانستان کو 66 رنز سے ہرا دیا، ایونٹ میں یہ پہلا موقع ہے کہ بھارت کو فتح نصیب ہوئی ہے۔

بھارت نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے افغانستان کو جیتنے کے لیے 211 رنز کا ہدف دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

علی ظفر کا ویرات کوہلی کے لیے محبت بھرا سندیسہ

محمد شامی کا دفاع، ویرات کوہلی کی 10 ماہ کی بیٹی کو ریپ کی دھمکی

جواب میں افغانستان کی ٹیم 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 144 رنز بنا سکی۔

افغانستان سے کریم جنت 42 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر رہے۔

بھارت سے محمد شامی نے 3، ایشون نے 2 جبکہ جڈیجا اور بمرا نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ بھارت کے بیٹسمین روہت شرما کو ملا جنہوں نے 47 گیندوں پر 8 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 74 رنز کی اننگز کھیلی۔

آج افغانستان اور بھارت کے درمیان ابوظہبی میں کھیلے گئے میچ میں افغان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔

پچھلے تمام میچز میں افغانستان نے ٹاس جیت کر خود بیٹنگ کا انتخاب کیا تھا جبکہ آج انہوں نے انڈیا کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دے ڈالی۔

افغانستان نے آج اپنے اہم ترین بالر نجیب زدران کو بھی میچ نہیں کھلایا جو کہ آئی پی ایل سیزن میں بھی میچز کھیل چکے ہیں اور بھارتی بیٹنگ لائن کی اسٹریٹجی سے واقف ہیں۔

ٹی 20 میچ کے حساب سے بھارتی ٹیم کے پہاڑ جیسے اسکور کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ نجیب زدران کو میچ میں شامل نہیں کیا گیا۔

افغانستان کی بالنگ تو ویسے ہی کچھ خاص نہیں تھی، فیلڈنگ میں بھی کھلاڑیوں نے بہت سستی کا مظاہرہ کیا اور شکست خوردہ انداز میں فیلڈنگ کی۔

آج تیسرا اتفاق یہ ہوا کہ نیوزی لینڈ اور اسکاٹ لینڈ کے مابین منعقدہ میچ میں نیوزی لینڈ صرف 16 رنز سے جیت سکا، اس کا فائدہ انڈیا کو پہنچے گا کیوں کہ پوائنٹس ٹیبل پر اس کا رن ریٹ بہتر ہوجائے گا۔

قابلِ غور بات یہ ہے کہ کیا افغان کرکٹ ٹیم کی ناقص کارکردگی، اہم بالر نجیب زدران کو میچ سے باہر رکھنا اور نیوزی لینڈ کا اسکاٹ لینڈ سے بہت کم مارجن سے جیتنا بھارت کی کامیابی کے لیے بچھائی گئی بساط ہے یا یہ سب محض اتفاق ہے؟

متعلقہ تحاریر