عالمی سطح پر اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

عالمی سطح پر چینی کی قیمت میں اگست 2018 سے لے کر اگست 2021 تک 83 فیصد اضافہ ہوا

عالمی سطح پر خوراک کی   قیمتوں میں ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، ایف اے او کے فوڈ پرائس انڈیکس کے مطابق اکتوبر میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اوسطاً 133.2 پوائنٹس، 3.9 فیصد زیادہ ہوا جو انڈیکس میں مسلسل تیسرا مہینہ ہے جس میں اضافہ ہوا دیکھنے میں آرہا ہے۔

اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے فوڈ اینڈ ایگری کلچر آرگنائزیشن ( ایف اے او) کے مطابق  بڑے اور اہم برآمد کنندگان کی پیداوار جس میں کھجور، سویابین ، سورج مکھی اور کنولا آئل  شامل ہیں میں کمی کے سبب  عالمی سطح پر گندم کی قیمتوں میں 5 فیصد اضافہ ہوا۔ایف اے او ویجیٹیبل آئل پرائس انڈیکس اکتوبر میں 9.6 فیصد بڑھ گیا، جو اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے  اکتوبر کے  مہینے میں ہونے والا یہ اضافہ چار مہینوں میں مسلسل چوتھا  اضافہ ہے  جبکہ ماہ بہ ماہ کی بنیاد پر، تین اشاریوں میں اہم تبدیلیوں کی وجہ سے افراط زر میں 1.9 فیصد اضافہ ہے۔

یہ بھی پڑھیے

لورالائی کے 2 شہری مہنگائی کیخلاف احتجاجاً سائیکل پر اسلام آباد پہنچ گئے

حکومت کی مہنگائی کی آگ پر مزید تیل ڈالنے کی تیاری

ایف اے او کی ڈیری پرائس انڈیکس میں گذشتہ ماہ ستمبر میں دو اعشایہ چھ فیصد اضافہ ہوا ، اشیائے خورونوش کی پیداوار میں کمی اور طلب میں اضافے کے سبب سپلائی کو محفوظ بنانے کی کوششوں  کابعث مکھن  ، اسکم خشک دودھ  اور خشک دودھ  کی درآمدی کے باعث  اس کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ، خشک  دودھ کی قیمت عالمی سطح پر 52 فیصد بڑھی جبکہ ملکی سطح پر اس کی قیمت میں 25 فیصد اضافہ ہوا۔

عالمی سطح پر گندم کی قیمت میں 51 فیصد اضافہ ہوا جبکہ مقامی سطح پر اس کی قیمتوں میں 53 فیصد اضافہ ہوا۔ گھی کی قیمتوں میں عالمی سطح پر 98 فیصد اضافہ ہوا جبکہ مقامی مارکیٹ میں اس کی قیمت 41 فیصد بڑھی۔چین سے گوشت کی خریداری میں واضح کمی کے باعث گوشت کی قیمت گر گئی  ، ایف اے او میٹ پرائس انڈیکس ماہ ستمبر میں  تجویز کردہ  قیمت سے صفر اعشاریہ سات فیصد تک نیچے آگیا

مسلسل چھ مہینوں  تک قیمتوں میں اضافے کے بعد  شوگر پرائس انڈیکس میں 1.8 فیصد کمی واقع ہوئی ہے ۔ عالمی سطح پر چینی کی قیمت میں اگست 2018 سے لے کر اگست 2021 تک 83 فیصد اضافہ ہوا جب کہ مقامی سطح پر اس کی قیمتوں میں 41 فیصد اضافہ ہوا۔دال چنا کی قیمت میں عالمی مارکیٹ میں 40 فیصد اضافہ ہوا جب کہ مقامی مارکیٹ میں اس کی قیمت 37 فیصد بڑھی۔

متعلقہ تحاریر