ناظم جوکھیو کا قتل، پیپلزپارٹی کے بڑے خاندان کو دھمکانے لگے
واضح رہے کہ ملیر میمن گوٹھ میں ناظم جوکھیو کو 3 نومبر کی رات کو تشدد کرکے قتل کردیا گیا تھا۔
ملیر کے قریبی گاؤں میں قتل ہونے والے ناظم جوکھیو کے کیس نے نیا موڑ لے لیا ہے ۔ مقتول ناظم جوکھیو کی بیوہ نے وزیراعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تحفظ کی اپیل کردی ہے۔
ناظم جوکھیو کی بیوہ نے ایک ویڈیو میں کہا ہے کہ اگر میں یہ کیس لڑوں کو مجھے مشکلات کا بھی سامنا کرنا پڑے گا، انہوں نے کہا ہے کہ میری وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ، گورنر سندھ اور وزیراعظم عمران خان سے اپیل ہے کہ ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔ ہم اس کیس میں ڈٹ کر کھڑے رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیے
ایف آئی اے سکھر کی کارروائی، تین جعلی ویکسینیٹر گرفتار
شہید مرید عباس کی بیوہ نے ماڈل کورٹ کی ساکھ پر سوال اٹھا دیے
بیوہ ناظم جوکھیو کا کہنا ہے کہ ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے، جو لوگ ہمارے خلاف ہیں ، اور وہ یہ چاہتے ہیں کہ ہم رشوت لیں ، اللہ نہ کرے کہ ہم کبھی رشوت لیں ، ہم مرنا پسند کریں گے مگر رشوت نہیں لیں گے ۔
پاکستان کے معروف صحافی مبشر زیدی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مقتول ناظم جوکھیو کی بیوہ کا بیان شیئر کیا ہے۔ مبشر زیدی نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وزیراعظم عمران خان کو ٹیگ کرکے تحفظ کی اپیل کی ہے۔
Widow of slain Nazim Jokhio appeals to CM @MuradAliShahPPP and PM @ImranKhanPTI to provide her family security as they are facing pressure from powerful waderas #JusticeForNazimJokhio pic.twitter.com/1WVfFDlO1I
— Mubashir Zaidi (@Xadeejournalist) November 12, 2021
مبشر زیدی کے ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے ایک ٹوئٹر صارف شہباز غوری نے لکھا ہے کہ ” زیدی بھائی کوئی شک نہیں یہ وڈیرے اور سردار اتنے طاقتور ہیں کچھ ہی دن میں متاثر فیملی کو مجبور کر دیں یہ اتنا لاچار کر دیتے ہیں انسان نہ چاہتے ہوئے بھی ان کہ ساتھ سمجھوتا کرلیتا ہے۔”
واضح رہے کہ ملیر میمن گوٹھ میں ناظم جوکھیو کو 3 نومبر کی رات کو تشدد کرکے قتل کردیا گیا تھا۔ ابتدائی طور پر ناظم جوکھیو کے قتل کی ایف آئی آر 5 افراد کے خلاف درج کی گئی تھی جن میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ایم پی اے جام اویس ، حیدر علی ، مہر علی ، نیاز سالار اور احد سومرو شامل تھے۔
پولیس کو بیان دیتے ہوئے ناظم جوکھیو کے بھائی افضل احمد جوکھیو نے بتایا تھا کہ ناظم جوکھیو نے فیس بک پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی تھی جس میں جام اویس اور اس کے غیرملکی مہمان تلور کا شکار کرتے دکھائی دے رہے تھے۔ جس رات ناظم جوکھیو کو قتل کیا گیا اس رات مجھے اور میرے بھائی کو جام سومرو کے بندے اپنے فارم ہاؤس پر لے گئے ، انہوں نے میرےسامنے ناظم جوکھیو کو تشدد کا نشانہ بیایا اور مجھے کہا تم جاؤ تمہارا بھائی آ جائے گا۔ تاہم اگلے دن ناظم جوکھیو کی لاش میمن گوٹھ سے برآمد ہوئی۔