قصور میں زیرحراست ملزمہ پر تشدد، سب انسپیکٹر اور لیڈی کانسٹیبل فارغ
ڈی پی او قصور کے حکام پر ساجدہ خاتون ، لیڈی کانسٹیبل اور سب انسپیکٹر کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
قصور میں تفتیشی افسر نے تعلقات کی بنیاد پر خاتون کو تھانے میں بلوا کر زیرحراست پر ملزمہ بہیمانہ تشدد کرایا ہے جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔
تھانہ صدر قصور میں سب انسپیکٹر حیدر علی نے تعلقات کی بنیاد پر 302 اور 395 کے مقدمے میں گرفتار خاتون پر اپنے سامنے تشدد کا نشانہ بنوایا۔
یہ بھی پڑھیے
کمالیہ میں 80 سالہ خاتون سے جنسی زیادتی کرنے والا وحشی درندہ گرفتار
قتل سے قبل نور مقدم پر کیا بیتی، دل دہلا دینے والی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک برقعہ پوش خاتون سب انسپیکٹر کے کمرے میں خاتون کو الٹا لٹا کر چپلوں سے پٹائی کررہی ہے۔ جبکہ متاثرہ خاتون تکلیف سے آہو فریاد کرتی رہی مگر خاتون تشدد کرنے والی خاتون کا ہاتھ نہیں رُک رہا تھا۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ برقعہ پوش ساجدہ نامی خاتون ملزمہ پر جوتوں سے تشدد کر رہی ہے جبکہ عائشہ نامی کانسٹیبل انکی ویڈیو بنا رہی ہے۔
ویڈیو وائرل ہونے پر ڈی پی او قصور نے نوٹس لیتے ہوئے خاتون ساجدہ ، لیڈی کانسٹیبل عائشہ اور سب انسپکٹر حیدر علی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا جس پر مقدمہ نمبر1384/21 درج کرلیا گیا ہے، جبکہ ملزمان کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔
ڈی پی او قصور صہیب اشرف کے احکامات پر لیڈی کانسٹیبل عائشہ اور سب انسپکٹر حیدر علی کو معطل کردیا ہے۔
دوسری جانب آئی جی پنجاب راؤ سردار نے زیر حراست ملزمہ پر تشدد کا نوٹس لیتے ہوئے لیڈی کانسٹیبل عائشہ اور سب انسپیکٹر حیدر علی کو نوکری سے برخاست کردیا ہے۔
نیوز 360 کے ذرائع کے مطابق جس موبائل سے ویڈیو بنائی گئی وہ موبائل تشدد کرنے والی خاتون ساجدہ کا تھا۔ جس نے ویڈیو بنانے کے لیے لیڈی کانسٹیبل عائشہ کو دیا تھا۔