مریم نواز کی نئی آڈیو لیک، میڈیا مالکان اور اینکرپرسنز خاموش

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر آڈیو میں گفتگو کے دوران بتا رہی ہیں کہ کس طرح جیو ٹی وی اور دنیا نیوز کی خبروں اور پروگرامز کو مینیج کیا گیا۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی ایک اور آڈیولیک ہوگئی ہے جس میں وہ جنگ جیو گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان اور دنیا نیوز کے مالک عامر محمود کے متعلق گفتگو کر رہی ہیں۔

مریم بی بی کسی سے بات کرتے ہوئے بتا رہی ہیں کہ کس طرح انہوں نے شکیل الرحمان اور عامر محمود سے بات کرکے خبروں اور ٹی وی پروگرامز کو اپنے حق میں رائے عامہ ہموار کرنے کے لیے استعمال کیا۔

یہ بھی پڑھیے

مریم نواز کی نئی آڈیو لیک نے میڈیا کے کردار پر سنگین سوالات اٹھا دیئے

این اے 133 کا ضمنی انتخاب، ووٹ خریدنے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل

جیو کے اینکرپرسن شاہزیب خانزادہ جو کہ جن کی بولنے کی رفتار روشنی کی رفتار سے زیادہ ہے، انہوں نے بھی آج مریم صاحبہ کی نئی آڈیو لیک پر نہ تو کسی لیگی رہنما کا موقف لیا اور نہ ہی یہ گوارا کیا کہ اپنے ایڈیٹر انچیف سے اس متعلق بات کی جائے۔

دوسری طرف دنیا نیوز کے اینکرپرسن کامران خان نے بھی مریم نواز صاحبہ کی نئی آڈیو لیگ پر اپنے مالک میاں عامر محمود سے بات کرنے کی زحمت نہیں کی۔

یہ دونوں ہی اینکرپرسنز آزادیءِ اظہار رائے اور آزادی ءِ صحافت کے چیمپیئنز بنے پھرتے ہیں، ان کی آزادی بس یہیں تک ہے کہ جب تک حکومت اور دوسری سیاسی جماعتیں یا ریاستی ادارے داغدار ہو رہے ہیں تب تک تو صحافت کے نام پر جو کچھ کرنا ہے کرلیں۔

لیکن جیسے ہی بات خود پر آئے یا اپنے ہی جیسی ایڈیٹوریل پالیسی کے حامل کسی میڈیا گروپ کی بات ہو تو نہ تو کامران خان اس پر لب کشائی کرنا پسند کرتے ہیں نا ہی شاہزیب خانزادہ۔

ان دونوں اینکرپرسنز کی عظمت کو سلام ہے، یہی آزادی ءِ صحافت ہے تو پھر پروپیگنڈا کیا ہے؟

متعلقہ تحاریر