وزارت خزانہ نے معیشت سے متعلق رپورٹ جاری کردی
وزارت خزانہ کے مطابق جولائی تا ستمبر کی مدت میں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ (ایل ایس ایم) میں 5.2 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
وزارت خزانہ نے ملکی معیشت کے حوالے سے ماہانہ کی بنیاد پر جاری کی جانے والی رپورٹ جاری کردی ہے۔ رپورٹ کے مطابق غیر ٹیکس ریونیو اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی واقع ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کا اپنی جاری رپورٹ میں کہنا ہے کہ برآمدات، ترسیلات زر، ٹیکس وصولی، درآمدات اور فیکٹریوں کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔ ترسیلات زر 11.9% بڑھ کر 10.6 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں۔
یہ بھی پڑھیے
ایکسپورٹرز کا ٹیکسٹائل برآمدات 20 ارب ڈالر تک لے جانے کا عزم
وزیراعظم کی ہدایت، کھاد کی ذخیرہ اندوزی میں ملوث 244 افراد گرفتار
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برآمدات 32.2 فیصد اضافے سے 9.7 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں جبکہ درآمدات 66 فیصد اضافے سے 23.5 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں۔
وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق گزشتہ چار ماہ کے دوران تجارتی خسارہ 13.8 بلین ڈالر کے لگ بھگ رہا، اسی طرح چار ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 5.1 بلین ڈالر تھا۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا تقریباً 4.7 فیصد تھا۔
جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری 4% کم ہو کر 662 ملین ڈالر رہ گئی ہے۔ چار ماہ میں ٹیکس ریونیو 36.8 فیصد اضافے سے 1843 ارب روپے تک پہنچ گیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ نان ٹیکس ریونیو 27.4 فیصد کمی سے 249 ارب روپے رہ گیا۔ مالی سال 2021-22 کے پہلے چار ماہ میں ترقیاتی اخراجات 392.7 ارب روپے تھے۔ زرعی قرضے 6.5 فیصد بڑھ کر 381.3 بلین روپے ہو گئے۔
مہنگائی کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر میں افراط زر کی شرح 9.2 فیصد تھی جبکہ جولائی تا اکتوبر مہنگائی 8.7 فیصد تھی۔ جبکہ جولائی تا ستمبر کی مدت میں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ (ایل ایس ایم) میں 5.2 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔