آئی ایم ایف کی کڑی شرائط پر عمل شروع، پیٹرولیم لیوی میں 4 روپے اضافہ

وفاقی حکومت کے نوٹی فیکشن کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی اور سیلز ٹیکس کی نئی شرح کا اطلاق یکم دسمبر سے ہوگا۔

وفاقی حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی کڑی شرائط پر عملدرآمد شروع کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی کی شرح بڑھا دی ہے، جس کا نوٹی فیکشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باوجود وفاقی حکومت نے عوام کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے ریلیف سے محروم کردیا۔ حکومت نے پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر لیوی میں فی لیٹر 4 روپے کا اضافہ کردیا۔

یہ بھی پڑھیے

بلال مقصود کسی نئے پراجیکٹ کی تیاری میں یا ماضی کی یاد میں ؟

ماورہ حسین نے شوبز انڈسٹری میں کامیابی کیساتھ 10 برس مکمل کرلیے

وفاقی حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹی فیکشن کے بعد پیٹرول پر سیلز ٹیکس صفر سے 2 روپے 34 پیسے فی لیٹر کردیا گیا۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر سیلز ٹیکس 7.20 فیصد سے بڑھا کر 7.37 فیصد فی لیٹر کردیا گیا۔

نوٹی فیکیشن کے مطابق پیٹرول پر لیوی بڑھا کر 13 روپے 62 پیسے فی لیٹر کردی گئی جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر لیوی بڑھا کر 13 روپے 14 پیسے فی لیٹر مقرر کردی گئی ہے۔

وفاقی حکومت کے نوٹی فیکشن کے مطابق پہلے پیٹرول پر 9 روپے 62 پیسے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی عائد تھی جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی 9 روپے 14 پیسے فی لیٹر عائد تھی۔

جاری ہونے والے نوٹی فیکشن مٹی کے تیل پر لیوی 3 روپے 85 پیسے فی لیٹر بڑھادی گئی ، مٹی کے تیل پر 5 روپے 91 پیسے فی لیٹر لیوی عائد کردی گئی ، مٹی کے تیل پر 2 روپے 6 پیسے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی عائد تھی۔

وفاقی حکومت کے مطابق لائٹ ڈیزل پر لیوی 3 روپے 66 پیسے فی لیٹر کردی گئی ، لائٹ ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی صفر تھی۔ پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی اور سیلز ٹیکس کی نئی شرح کا اطلاق یکم دسمبر سے ہوگا۔

متعلقہ تحاریر