لاہور میں جنسی زیادتی کی شکار لڑکی نے درخواست واپس لے لی، پرچہ خارج
کراچی کی لڑکی رومیسا کو پب جی گیم پر دوستی کے بعد حارث نامی لڑکے نے شادی کےلیے لاہور بلوایا تھا۔
لاہور میں جنسی زیادتی کی شکار ہونے والی کراچی کی لڑکی نے اپنی درخواست واپس لے لی ہے جس کے بعد پولیس نے پرچہ خارج کردیا ہے۔
صوبائی دارالحکومت لاہور میں ہوا افسوس ناک واقعہ پیش آیا جس میں حوا کی بیٹی کو کراچی سے شادی کا جھانسہ دیں کر لاہور بلایا گیا اور زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے
کراچی:گلستان جوہر میں فائرنگ، سیکرٹری سندھ بار کونسل جاں بحق
ناظم جوکھیو قتل کیس، ایک اور ملزم کی عبوری ضمانت منظور
مشہور ان لائن پب جی گیم کے ذریعے ہونے کراچی کی لڑکی رومیسا اور لاہور کے لڑکے حارث کی دوستی ہوئی ، اور بعدازاں دوستی محبت میں تبدیل ہوگئی۔
رومیسا کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق "پب جی گیم کے ذریعے ہونے والی دوستی کے باعث کراچی کی نوجوان لڑکی 23 نومبر کو لاہور پہنچی۔ اسٹیشن سے لڑکی کا دوست حارث نکاح کرنے کی بجائے اسے ایک ہوٹل میں لے گیا جہاں حارث تین روز تک جنسی زیادتی کا نشانہ بناتا رہا اور 26 نومبر کو لاہور ریلوے اسٹیشن چھوڑ گیا۔
ایف آئی آر کے مطابق ریلوے اسٹیشن پر حسن اور وحید نامی دو لڑکے رومیسا کو نوکری کا جھانسہ دے کر سرور روڈ واقع ایک کوٹھی میں لے گئے اور دونوں نے باری باری رومیسا کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔
لڑکی نے 27 نومبر کو دفعہ 376 ت پ کے تحت مبینہ زیادتی کا مقدمہ تینوں لڑکوں حارث، حسن اور وحید کے خلاف مقدمہ درج کرواتے ہوئے کارؤائی کا مطالبہ کیا ، جبکہ ایک روز بعد کی لڑکی کے مقدمے کی پیروی کرنے سے انکار کرتے ہوئے درخواست واپس لے لی۔
29 تاریخ کو پولیس کو اپنے بیان میں رومیسا کہنا تھا کہ وہ کسی قسم کی کاروائی نہیں کرنا چاہتی نہ ہی وہ میڈیکل کروانا چاہتی ہے، جبکہ نیوز 360 نے لڑکی سے گفتگو کرنے کی کوشش تو اس نے گفتگو کرنے سے انکار کردیا اور کہا میں کسی قسم کی کاروائی نہیں چاہتی لہذا اب وہ اس کیس پر بات نہیں کرسکتی۔
دوسری طرف ایس پی کینٹ نے اس کیس کے متعلق بات کرتے ہوئے بتایا کہ خاتون کیساتھ زیادتی والا وقوعہ 27 تاریخ کا ہے، خاتون نے یہ اسٹیٹمینٹ دی ہے کہ یہ غلط فہمی کی بنیاد پر ایف آئ آر ہوئی ہے، وہ اب اس مقدمہ کو داخل دفتر کردیا گیا ہے