پی ایس پی نے سندھ لوکل گورنمنٹ بل ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا
پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے فوج نے کراچی کو را کے ایجنٹوں سے پاک کیا سندھ حکومت اپنے متعصب رویے سے نئے دہشتگرد پیدا کرنا چاہتی ہے۔
کراچی: پاک سرزمین پارٹی نے سندھ کے دارالحکومت میں رہنے والے لوگوں کے جائز حقوق کے لیے قانونی جنگ شروع کرتے ہوئے سندھ لوکل گورنمنٹ (ترمیمی بل) 2021 کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔
چیئرمین پی ایس پی سید مصطفی کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی ، آئین پاکستان کے خلاف کام کر رہی ہے۔ آصف زرداری اور بلاول زرداری کی پیپلز پارٹی ذوالفقار علی بھٹو کے 1973 کے آئین کو عملی طور پر تسلیم نہیں کرتی۔ کراچی کے عوام کو نیچا دکھانے کے لیے پیپلز پارٹی نے بلدیاتی اداروں سے تمام اختیارات چھین لیے ہیں اور میئر کو صرف پبلک ٹوائلٹس کا انچارج بنا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
خیبرپختونخوا میں بچوں سے زیادتی کے ملزمان کو سزائے موت ہوگی
صحافی مدثر نارو کی بازیابی کے لیے حکومتی کارکردگی صفر ہے، عدالت
ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘پی پی پی کا مجوزہ بلدیاتی نظام آئین کے آرٹیکل 7، 8، 32 اور 140A کی صریحاً خلاف ورزی ہے اور جمہوری تاریخ کی توہین ہے۔ اگر یہ بل قانون بن گیا تو کراچی سے اٹھنے والا طوفان خدا نہ کرے پاکستان کی سلامتی اور بقا کے لیے خطرہ بن جائے گا۔
چیئرمین پی ایس پی کا کہنا تھا کہ کراچی میں گزشتہ ہفتے بیروزگاری سے تنگ آکر خودکشی کرنے والے 3 نوجوانوں کا خون حکمرانوں کے ہاتھ میں ہے۔ اگر حکمرانوں نے ہمیں مارنے کا فیصلہ کر لیا ہے تو حکمران سن لیں کہ 30 کروڑ لوگ خودکشی نہیں کریں گے اور مرنے سے پہلے ظالم حکمرانوں کو ختم کر دیں گے۔
سابق میئر کراچی مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کا یہ کالا قانون قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ پہلے ہی تمام اختیارات اور وسائل وزیر اعلیٰ کے پاس تھے، اب کے ایم سی کے بنائے گئے تمام اداروں کو کرپٹ اور متعصب پیپلز پارٹی کی حکومت نے محض وزیر اعلیٰ کے دستخط سے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔
مصطفیٰ کمال کے مطابق پیپلز پارٹی کل کے دہشتگرد آج پیدا کر رہی ہے۔ پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ملک سے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے بڑی قربانیاں اس لیے نہیں دی ہیں کہ پیپلز پارٹی سندھ میں نئے دہشتگرد پیدا کرے۔ ہم نے پاکستان کی معاشی لائف لائن کراچی کو را کے تسلط سے اس لیے آزاد نہیں کرایا کہ اسے آصف علی زرداری کے پاس گروی رکھا دیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا، ’’ہم ریاست کے وفادار ہیں، کسی حکومت کے نہیں۔ ریاست ہماری ہے اور ہم اس کا دفاع کریں گے۔ ریاستی ادارے دہشت گردوں کو گرفتار کرتے ہیں لیکن دہشت گرد بنانے والے حکمرانوں کے خلاف کارروائی نہیں کرتے۔ کراچی سے بلوچستان تک نوجوان لاپتہ ہیں لیکن آج تک کوئی حکمران یا اس کا بیٹا لاپتہ نہیں ہوا۔
پڑوسی ملک کے بارے میں بات کرتے ہوئے کمال نے کہا کہ ’’بھارت نے مقبوضہ کشمیر اور برصغیر میں انگریزوں نے اتنے مظالم نہیں کیے جتنے پیپلز پارٹی کی متعصب حکومت سندھ نے کراچی میں جاری رکھے ہوئے ہیں‘‘۔