نشے میں ڈرائیونگ پر 50ہزار روپے جرمانہ اور 6ماہ قید ہوسکے گی

پارلیمنٹ میں قانون سازی شروع، سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے مواصلات نے نیشنل ہائی ویز ترمیمی بل کی منظوری دیدی

 نشے میں ڈرائیونگ کرنے والے افراد کو اب 50 ہزار روپے تک جرمانہ اور 6ماہ تک قید کی سزا دی جاسکے گی،پارلیمنٹ نے قانون سازی شروع کردی۔ ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات نے نیشنل ہائی ویز ترمیمی بل کی منظوری دے دی۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس  پرنس احمد عمر زئی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔اجلاس میں  سینیٹر محسن عزیز کی جانب سے پرائیویٹ ممبر کے طور پر پیش کئے گئے نیشنل ہائی ویز سیفٹی آرڈیننس 2000 میں ترمیم سے متعلق بل پر غور کیا گیا اور کمیٹی نے ترمیمی بل کی متفقہ طور پر منظوری دے دی۔

یہ بھی پڑھیے

لاہور میں جنسی زیادتی کی شکار لڑکی نے درخواست واپس لے لی، پرچہ خارج

 

وفاقی دارالحکومت میں جرائم میں اضافہ، خاتون سینیٹر کا گھر لوٹ لیا گیا

بل کی منظوری کی صورت میں شراب،منشیات اور دیگر نشہ آور اشیا کا استعمال کرنے کے بعد نشے میں ڈرائیونگ کرنے والے افراد کو نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر وے پولیس 25ہزار روپے تک جرمانہ یا ایک ماہ قید یا دونوں سزائیں دے سکے گی۔

سینیٹر محسن عزیز کا کہنا تھاکہ ایک ملزم  دوبارہ نشہ کرکے ڈرائیونگ کرتے ہوئے پکڑا گیا تو جرمانے کی حد 25ہزار روپے سے بڑھا کر 50ہزار روپے اور ایک ماہ قید کی سزا بڑھا کر6ماہ کردی جائے گی۔قائمہ کمیٹی سے منظور کے بعد اب اس بل کو سینیٹ کے اجلاس میں  منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ایبٹ آباد شہر سے متصل مسلم آباد، حویلیاں سے شاہینہ جمیل ہسپتال تک نیشنل ہائی وے  (N-35) کے سیکشن کو چوڑا اور بحال کرنے کے منصوبے کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔

سیکریٹری وزارت مواصلات نے کمیٹی کو بتایا کہ اس منصوبے میں حویلیاں سے ایبٹ آباد 17 کلو میٹر کو کشادہ کرنا شامل ہے جس کے لئے اراضی کے حصول میں کچھ مشکلات درپیش ہیں۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ اس منصوبے کے پہلے پی سی ون کے تحت 11ارب 40کروڑ روپے رکھے گئے تھے۔ جس کے لئے2017 میں ڈسٹرکٹ گورنمنٹ سے مشاورت کی گئی تھی ،تاہم اس پر پلاننگ کمیشن کے اعتراض کے سبب عملدرآمد نہ ہو سکا۔

قائمہ کمیٹی نے ہدایات جاری کیں کہ ڈسٹرکٹ گورنمنٹ دوبارہ زمین کی لاگت کا تعین کر کے سیکرٹری وزارت مواصلات کوبھیجے تاکہ اس پر جلد ازجلد عملدرآمد ہو سکے۔

متعلقہ تحاریر