کرکٹر یاسر شاہ کے خلاف 14 سالہ لڑکی سے زیادتی میں معاونت کا مقدمہ درج
تھانہ شالیمار پولیس نے متاثرہ لڑکی کی درخواست پر مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
قومی کرکٹر یاسر شاہ اور اس کے دوست کے خلاف لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے اور ویڈیو بنانے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
اسلام آباد کے تھانہ شالیمار نے خاتون کی درخواست پر کرکٹر یاسر شاہ اور اس کے دوست کے خلاف 14 سالہ لڑکی سے گن پوائنٹ پر زیادتی اور ہراساں کرنے کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق تھانہ شالیمار پولیس کرکٹر یاسر شاہ کے خلاف 14 سال کی لڑکی کو ہراساں کرنے اور زیادتی میں معاونت کرنے پر مقدمہ درج کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
ایشین ہاکی چیمپئنز ٹرافی 2021: پاکستان نے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا
نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے آئندہ برس دورہ پاکستان کی تصدیق کردی
تھانہ شالیمار میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کرکٹر یاسر شاہ اور اس کے دوست فرحان نے گن پوائنٹ پر 14 سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی کی اور ویڈیو بھی بنائی ۔
دائر کیے گئے مقدمے کے متن کے مطابق ملزم فرحان اور کرکٹر یاسر شاہ نے دھمکی دی کہ اگر کسی کو بتایا تو ویڈیو کو وائرل کردیں گے اور جان سے مارنے کی بھی دھمکی ۔
درخواست کے مطابق یاسر شاہ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کو بتایا تو یاد رکھنا میں انٹرنیشنل کرکٹر ہوں اور میری پہنچ اوپر تک مقدمے میں پھنسوا دوں گا۔
ایف آئی آر کے مطابق یاسر شاہ مقدمے کا بتایا تو اس نے مذاق اڑایا اور کہا کہ مجھے کمسن لڑکیاں پسند ہیں۔ یاسر شاہ نے سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں۔
ایف آئی آر کے مطابق کرکٹر یاسر شاہ کا کہنا تھا کہ وہ بہت بااثر ہے اعلیٰ افسران سے دوستیاں ہیں۔
متاثرہ لڑکی کے مطابق یاسر شاہ کو مقدمے کا بتایا تو قومی کرکٹر نے فلیٹ اور 18 سال تک اخراجات اٹھانے کی پیش کش کی ۔
مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ یاسر شاہ اور فرحان کم عمر لڑکیوں کو پھنساتے ہیں اور زیادتی کانشانہ بناتے ہیں اور ویڈیو بھی شوٹ کرتے ہیں۔
تھانہ شالیمار پولیس نے خاتون کی درخواست پر مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔