علی ظفر کی کمائی کا نہ مجھے علم ہے نہ یہ میرا کام ہے، میشا شفیع

لاہور کی سیشن کورٹ میں گلوکار علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف 100 کروڑ ہرجانہ کیس کی سماعت، مصالحت کی خبریں بےبنیاد، میشا شفیع۔

لاہور کی سیشن کورٹ میں گلوکار علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف 100 کروڑ روپے کے دعوے پر سماعت کل تک کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

میشا شفیع کے بیان پر جرح مکمل نہ ہوسکی، میشا شفیع نے علی ظفر پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا جس پرعلی ظفر نے ان کے خلاف ہتک عزت کا دعوی دائر کر رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

جنسی ہراسانی میں ملوث گورنر بھائی کی مدد : سی این این کا اینکرنوکری سے فارغ

آسٹریلوی پارلیمنٹ کے ایک تہائی ملازمین جنسی ہراسانی کا نشانہ بنے

عدالت میں میشا شفیع سے علی ظفر کے وکلا نے جرح کرتے ہوئے پوچھا کہ آپ کو پتا ہے علی ظفر نے سال 2018 ، 2019 اور 2020 میں کتنا کمایا؟

جواب میں میشا کا کہنا تھا کہ نہ تو مجھے پتا ہے اور نہ ہی یہ میرا کام ہے۔

وکیل نے پوچھا کہ آپ نے ٹویٹ کے ذریعے ڈرانے دھمکانے کا کہا تھا، کیا اس کے لیے کہیں کوئی درخواست دی؟

گلوکارہ نے کہا کہ میں نے ایف آئی اے میں درخواست دائر کی تھی، وہ  درخواست ابھی بھی ایف آئی اے میں پینڈنگ ہے۔

پیشی کے بعد میشا شفیع نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی ظفر کے ہتک عزت کے دعوے پر مصالحت کی خبریں بے بنیاد ہیں، میں تو عدالت میں جرح کروا کر آئی ہوں۔

 

انہوں نے کہا کہ علی ظفر پر بات نہیں کروں گی، آپ میرے بارے میں بات کریں، میرے شوہر اس معاملے پر پہلے دن سے حمایت کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے معاشرے میں اس طرح کا کیس پہلے کبھی نہیں دیکھا، شاید اس کیس کے بعد ہم روشن خیالی کی طرف جا سکیں۔

گلوکارہ نے کہا کہ میں خواتین اور بچوں کو کوئی نا کوئی تحفہ دے کر ہی جاؤ گی۔

متعلقہ تحاریر