عام آدمی خوشحال ہے، مری کی سیر کر رہا ہے، فواد چوہدری
وفاقی وزیر اطلاعات کہتے ہیں کہ مری میں ایک لاکھ گاڑیاں داخل ہوگئیں، اس سے پتا چلتا ہے کہ عام آدمی خوشحال ہے۔
![](https://news360.tv/wp-content/uploads/2022/01/مری-.jpg)
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹویٹ میں پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی رجسٹرڈ کمپنیز کے حصص اور ان پر دئیے گئے منافع کی مختصر سی تفصیل شیئر کی ہے۔
یہ فہرست دیکھیں پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ دنیا میں 18فیصد منافع کے ساتھ سب سے منافع بخش اسٹاک مارکیٹ رہی ان کمپنیوں نے2020 میں 272ارب روپیہ اپنے شہر ہولڈرز کو دیا اور 2021 میں یہ منافع 498 ارب روپیہ ہے pic.twitter.com/ps5TTeV1il
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) January 5, 2022
انہوں نے لکھا کہ اس فہرست کے مطابق پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ دنیا میں 18 فیصد منافع کے ساتھ سے زیادہ نفع بخش اسٹاک مارکیٹ رہی۔
ان کمپنیز نے سنہ 2020 میں 272 ارب روپے اپنے شیئر ہولڈرز کو دئیے اور 2021 میں یہی منافع 498 ارب روپے تھا۔
یہ بھی پڑھیے
کیا سیاحت بھی حلال اور حرام ہوتی ہے؟
انڈس ٹورازم کلب کا بڑا اقدام ، سہون میں قدرتی چشموں کی صفائی شروع
اسی کے ساتھ فواد چوہدری نے ایک دوسری ٹویٹ میں بتایا ہے کہ سیاحتی شہر مری میں ایک لاکھ گاڑیاں داخل ہوچکی ہیں، ہوٹلوں کے کرایوں میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔
مری میں ایک لاکھ کے قریب گاڑیاں داخل ہو چکی ہیں ہوٹلوں اور اقامت گاہوں کے کرائے کئ گنا اوپر چلے گئے ہیں سیاحت میں یہ اضافہ عام آدمی کی خوشحالی اور آمدنی میں اضافے کو ظاہر کرتا ہے اس سال سو بڑی کمپنیوں نے 929 ارب روپے منافع کمایا تمام بڑے میڈیا گروپس 33سے چالیس فیصد منافع میں ہیں
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) January 5, 2022
انہوں نے لکھا کہ سیاحت میں یہ اضافہ عام آدمی کی خوشحالی اور آمدنی میں اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔
وفاقی وزیر کی جانب سے معیشت کی بحالی ظاہر کرنے کے لیے یہ ٹویٹس کی گئی ہیں، فی الحال توجہ طلب پہلو یہ ہے کہ مری میں اگر ایک لاکھ گاڑیاں داخل ہوچکی ہیں۔
کیا حکومت اور ضلعی انتظامیہ نے ان لاکھوں سیاحوں کے قیام کا مناسب بندوبست کیا ہے؟ سیکیورٹی کی صورتحال کیا ہے؟
دیکھنے میں آیا ہے کہ سردیوں کے خوبصورت موسم میں لاکھوں شہری مری گھومنے چلے جاتے ہیں اور ٹریفک جام سمیت دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
خواتین کے ساتھ بدتمیزی بھی ہوتی ہے اور سیاحوں کو جیب کتروں اور نوسربازوں سے بھی خطرہ رہتا ہے۔
اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ کو نہایت سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے اور وفاقی حکومت کیونکہ ملک میں سیاحت کا فروغ چاہتی ہے تو اسے بھی چاہیے کہ مری میں سیاحوں کے ٹھہرنے کے لیے مناسب انتظامات کیے جائیں۔