ڈیل کی خبروں پر مسلم لیگ (ن) کی پراسرار خاموشی
حکومتی وزرا اور مشیر نواز شریف اور شہباز شریف کی جانب سے ڈیل کی کوششوں کے بارے میں بتا رہے ہیں، ن لیگ کو پوزیشن واضح کرنی چاہیے۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کچھ ہفتے قبل لندن میں مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں نواز شریف سے ملاقات کی تھی جس کے بعد انہوں نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ سابق وزیراعظم جلد پاکستان آئیں گے۔
اس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کے ایک اجلاس میں خدشہ ظاہر کیا کہ نواز شریف کو ڈیل کے ذریعے واپس لانے کی باتیں ہو رہی ہیں۔
بعد ازاں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار سے رواں سال کی پہلی پریس کانفرنس میں سوال ہوا کہ کیا نواز شریف اور اسٹیبلشمنٹ کی کوئی ڈیل ہو رہی ہے جس پر انہوں نے کہا کہ ڈیل کی باتیں بےبنیاد ہیں۔
اس تناظر میں میاں نواز شریف کی پاکستان واپسی کے حوالے سے چہ مگوئیاں شروع ہو چکی ہیں، بیشتر صحافی بھی ‘دور کی کوڑی، اندر کی خبر، بین السطور پیغام’ پڑھنے اور اس کو Decode کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹویٹ کی کہ حکومت نظام کی بہپتری کے لیے سیاسی جماعتوں سے بات کرنا چاہتی ہے لیکن مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کی قیادت اپنے مقدمات میں ریلیف کے علاوہ کسی موضوع پر بات نہیں کرتے۔
حکومت سیاسی جماعتوں سے بات چیت کرنا چاہتی ہے ہم چاہتے ہیں انتخابی اصلاحات ، عدالت اور احتساب کے نظام میں اصلاحات آئیں یہ اپوزیشن کے بغیر ممکن نہیں لیکن نون لیگ اور پیپلز پارٹی کی کرپٹ قیادت اپنے مقدمات میں ریلیف کے علاوہ کسی اور موضوع پر گفتگو نہیں کرنا چاہتی
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) January 17, 2022
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور شہباز گل نے کہا کہ جیسے شریف فیملی ڈیل کی کوشش میں لگی ہوئی ہے اسی طرح کی ایک خفیہ ڈیل پہلے بھی ہوچکی ہے، اب کی بار شہباز شریف خفیہ ڈیل کی کوشش کر رہے ہیں۔
جیسے شریف فیملی آج کوشش کر رہی ہے اسی طرح 2000 میں بھی ایک خفیہ ڈیل کی تھی۔جس کا کافی عرصے تک کسی کو پتہ تک نہ چلا۔اب پھر شہباز شریف ایک خفیہ ڈیل کے لئے کوششیں کر رہے ہیں۔اس بار ناکام ہوں گے، ویسے ہی جیسے لاہور سے قطر ائیر لائین کی فلائیٹ پر فرار ہونے کی کوشش میں ناکام ہوئے تھے
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) January 17, 2022
اسی طرح کی بات گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر بھی کرچکے ہیں۔
ن لیگ سے ن نکالیں تو اچھا ہے۔ اب ن اور ش کے بغیر ہی چلنا ہوگا- جن کو صرف اپنی چوری کی دولت سے پیار ہو- جو اپنے ورکروں کو چھوڑ کر ملک اے فرار ہو جاتے ہیں وہ لیڈر نہیں ہو سکتے۔ واپس آنا ہو گا۔ جیل جانا ہوگا
— Imran Ismail (@ImranIsmailPTI) January 17, 2022
ایک طرف تو یہ خوش آئند بات ہے کے نون لیگ میں چار ارکان ایسے بھی ہیں جو اپنے آپ کو شریف خاندان سے زیادہ اہل اور قیادت کرنے کا حقدار سمجھنے کی جرائت رکھتے ہیں۔
البتہ اِس عزم کا اظہار اُن کو بند کمروں میں نہیں بلکہ کھلے عام کرنا چاہیے۔ ساری عمر کیا ڈرتے ہی گزار دیں گے؟— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) January 17, 2022
حیران کن طور پر مسلم لیگ (ن) کی قیادت اس سارے معاملے پر مکمل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے، اگر ڈیل کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں تو مسلم لیگ (ن) کو چاہیے کہ اپنی پوزیشن واضح کرے۔