مستقبل میں آنے والی وبائیں کورونا سے زیادہ خطرناک ہونگی، بل گیٹس

بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن اور برطانوی خیراتی ادارے نے 150 ملین ڈالر CEPI میں جمع کروا دیئے، آئندہ وباؤں سے نمٹنے کیلیے 3 ارب ڈالر درکار۔

اومیکرون ویریئنٹ آنے کے بعد سے دنیا بھر میں کورونا وائرس کیسز میں اضافہ ہورہا ہے، بل گیٹس نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ آنے والی وبائیں موجودہ سے زیادہ خطرناک ہوں گی۔

بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن اور برطانوی بائیومیڈیکل خیراتی تنظیم ویلکم ٹرسٹ نے منگل کو 150 ملین ڈالر کی رقم کورونا وائرس سے تحفظ اور مستقبل کی وباؤں سے نمٹنے کیلیے مختص کی ہے۔

یہ رقم CEPI نامی عالمی شراکت داری پروگرام کے فنڈ میں جمع کروائی گئی ہے جو کہ 5 سال قبل ایبولا وائرس کے دوران قائم کیا گیا تھا۔

اس پروگرام کے تحت دنیا کے ترقی پذیر ممالک میں کورونا وائرس سے تحفظ کی ویکسین بھی تقسیم کی جا رہی ہے۔

ویکسین کے 14 منصوبے بشمول ایسٹرازینکا، موڈرنا اور نوواویکس کو بھی CEPI کے ذریعے مالی تعاون فراہم کیا گیا تھا۔

CEPI ساڑھے تین ارب ڈالر اکٹھے کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ کورونا کی ویکسین تیار کرنے کا عمل 100 روز تک محدود کیا جاسکے۔

بل گیٹس نے حکومتوں پر زور دیا ہے کہ اربوں ڈالر کی خیرات دیں تاکہ مستقبل میں وباؤں کو پھیلنے سے روکا جاسکے، انہوں نے کہا کہ یہ آئندہ آنے والی وبائیں کورونا وائرس سے زیادہ خطرناک ہوں گی۔

اخبار فائینینشل ٹائمز سے بات کرتے ہوئے بل گیٹس نے کہا کہ جب ہم اربوں ڈالر خرچ کرنے کی بات کرتے ہیں تاکہ کھربوں کا معاشی نقصان بچایا جاسکے اور اربوں زندگیوں کا تحفظ کیا جاسکے تو یہ ایک بہت اچھی انشورنس پالیسی ہے۔

متعلقہ تحاریر