صبر کرتا رہا لیکن جلد ناقابل تردید ثبوت سامنے لاؤں گا، علی ظفر

میشا شفیع میرے خلاف مہم چلاتی رہیں لیکن میں نے کچھ نہیں کہا تاکہ ان کی مزید بےعزتی نہ ہو لیکن شاید وہ اس قابل نہیں، گلوکار۔

علی ظفر کے وکیل عمر طارق گل نے ٹوئٹر پر لکھا کہ گلوکار نے میشا شفیع کے خلاف 2018 میں ہتک عزت کا مقدمہ درج کروایا، علی ظفر نے واضح انداز میں کہا کہ ان پر لگنے والے الزامات جھوٹے ہیں اور یہ ان کے خلاف ایک سازش ہے۔

2019 میں دوسرے فریق کی جانب سے التوا کے بعد علی ظفر نے عدالت کے باہر میڈیا سے بات کی اور اپنے موقف کو دہرایا۔

عمر طارق نے لکھا کہ 2019 میں ہی میشا شفیع نے علی ظفر کے خلاف بھی ہتک عزت کا مقدمہ درج کروا دیا، گلوکارہ نے علی ظفر کی میڈیا سے گفتگو اور انٹرویوز کی بنیاد پر یہ نیا مقدمہ درج کروایا۔

ضلعی عدالت نے میشا کے کیس کو علی ظفر کے ہتک کیس کا فیصلہ آنے تک ملتوی کردیا کیونکہ میشا کا مقدمہ پہلے ہی علی ظفر کے مقدمے میں زیر سماعت تھا۔

میشا نے اس اسٹے آرڈر کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا اور وہاں سے بھی یہی فیصلہ آیا، اس حکم نامے نے ہماری فہرست میں ایک اور کیس کا اضافہ کردیا ہے۔

آخری ٹویٹ میں عمر طارق گل نے کہا کہ جیسے ہی علی ظفر کے ہتک عزت کیس کا فیصلہ آئے گا، میشا کا کیس ویسے ہی ختم ہوجائے گا کیونکہ یہ تمام مسائل علی ظفر کے ہتک عزت کیس میں پہلے ہی زیر سماعت ہیں جو کہ اپنے اختتام کی طرف بڑھ رہا ہے۔

اس کیس کا فیصلہ میشا شفیع کے الزامات کی سچائی کا فیصلہ کرے گا۔

کچھ ہی دیر قبل گلوکار علی ظفر نے بھی ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ کچھ ‘مجرمان’ اپنے خلاف وارنٹ جاری ہونے کے بعد غلط معلومات اور جھوٹ پھیلا کر خود ساختہ جشن منا رہے ہیں۔

ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا جیسا کہ بتایا جا رہا ہے، علی ظفر نے کہا کہ میں اس ساری کردارکشی کے دوران بہت برداشت سے کام لیتا رہا ہوں لیکن بہت جلد ریکارڈ درست کردوں گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں یہ کام ناقابل تردید شواہد اور ثبوتوں کے ساتھ کروں گا، میں زیادہ تر خاموش رہا تاکہ انہیں مزید بےعزتی سے بچایا جاسکے لیکن اب مجھے لگ رہا ہے کہ وہ اس قابل نہیں۔

متعلقہ تحاریر