بھارت، طالبات کو حجاب پہننے پر کالج میں داخلے سے روک دیا گیا

کرناٹکا کے کالج میں 20 طالبات کو پرنسپل نے گیٹ پر ہی روک دیا، ریاست کے وزیر داخلہ نے کہا کہ اسکول سب کیلیے یکساں ہے، سب بھارت ماتا کے بچے ہیں۔

بھارتی ریاست کرناٹکا کے ایک کالج میں گزشتہ روز حجاب پہنی 20 طالبات نے پرنسپل سے کالج میں داخلے کے لیے منتیں کیں لیکن انہیں کالج میں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں طالبات نے کہا کہ حجاب پہننے کے خلاف کوئی قانون نہیں ہے، کرناٹکا ہی کے ایک اور کالج میں حجاب اوڑھنے کو جاری رکھنے کے لیے طالبات نے مہم شروع کر رکھی ہے۔

کنڈاپور میں واقع گورنمنٹ جونیئر کالج میں سر ڈھانپ کر حجاب لینے والی طالبات پرنسپل سے کالج میں داخلے کی اجازت مانگ رہی ہیں۔

ایک طالبہ نے پوچھا کہ آپ ہمیں کیوں روک رہے ہیں؟ کیا ایسا کوئی قانون ہے جو ہمیں حجاب اوڑھنے سے روکتا ہے؟

دوسری طالبہ نے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس امتحانات سے پہلے صرف دو مہینے ہیں۔

پرنسپل کا کہنا تھا کہ پہلے آپ اپنے سر سے اسکارف اتاریں پھر کالج میں داخلے کی اجازت ملے گی۔

یہ طالبات کالج کے دروازے پر 6 گھنٹے تک کھڑی رہیں حتیٰ کہ کلاسز ختم ہوگئیں لیکن انہیں حجاب کی وجہ سے کالج میں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔

بدھ کے دن جب طالبات نے کلاس میں حجاب اتارنے سے انکار کیا تو 100 کے قریب طالبعلم سیفرون کی شالیں گلے میں ڈالے کالج آگئے۔

معاملہ کو مزید بڑھنے سے روکنے کیلیے کالج انتظامیہ نے کنڈاپور سے منتخب بی جے پی کے ایم ایل اے ہلادی شیٹھی سے ملاقات کی جو کہ بورڈ کے رکن بھی ہیں۔

ملاقات میں طے ہوا تھا کہ کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں ہوگا اور سب کیلیے ایک جیسا قانون ہوگا۔

طالبات آج دوبارہ حجاب پہنے کالج آگئیں، افسران کے مطابق کالج اصولوں کے مطابق طالبات کو کلاس میں حجاب پہننے کی اجازت ہے لیکن سبق کے دوران نہیں۔

ریاست کرناٹکا کے وزیر داخلہ جناندیرا نے کہا کہ بچے اسکول میں نا تو حجاب پہنیں اور نا ہی شالیں، اسکول وہ جگہ ہے جہاں تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے بچے ایک ساتھ تعلیم حاصل کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسکول میں سب بچوں کا ایک ساتھ تعلیم حاصل کرنا یہ واضح کرتا ہے کہ ہم ایک دوسرے سے الگ نہیں بلکہ بھارت ماتا کے بچے ہیں۔

وزیر داخلہ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی تنظیمیں اس سے مختلف سوچ رکھتی ہیں، میں نے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ ان پر نظر رکھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ اس ملک کے اتحاد کو کمزور کرنے کی کوشش کریں یا رکاوٹیں پیدا کریں ان سے نمٹنا جانتے ہیں۔

کرناٹکا میں بی جے پی حکومت کے دوران یہ دوسرا موقع ہے کہ طالبات کو حجاب کی وجہ سے کالج میں روکا گیا، ایک مہینہ پہلے اڑوپی کے گرلز کالج میں اس بات پر احتجاج شروع ہوگیا تھا۔

چھ کالج طالبات نے احتجاج کرتے ہوئے بتایا تھا کہ انہیں حجاب پہننے کی وجہ سے کلاس میں بیٹھنے نہیں دیا گیا، ایک طالبہ نے ہائیکورٹ سے بھی رجوع کیا تھا۔

متعلقہ تحاریر