انجلینا جولی خواتین پر تشدد کیخلاف قانون سازی کی حامی

معروف اداکارہ بیٹی کے ہمراہ امریکی سینیٹ پہنچ گئیں، گھریلو تشدد کے خلاف قانون کے دوبارہ نفاذ کیلیے سرگرم۔

فلم اسٹار انجلینا جولی نے بدھ کو کیپٹل ہل میں امریکی قانون سازوں پر زور دیا کہ گھریلو تشدد کو روکنے کے لیے جلد از جلد اقدامات کیے جائیں۔

کیپٹل ہل پر ایک پریس بریفنگ کے دوران انجلینا نے گھریلو تشدد سے متاثرہ افراد کیلیے نئی قانون سازی کی حمایت کی، اس قانون کے تحت متاثرین کو طبی اور قانونی مدد فراہم کی جائے گی۔

نئی قانون سازی کے مطابق جن بچوں نے گھر میں پرتشدد ماحول میں وقت گزارا ہے انہیں بھی مدد فراہم کی جائے گی۔

آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ نے کہا کہ یہ ایک کڑوا سچ ہے کہ ہمارے ملک کے گھروں میں تشدد ایک معمول کا معاملہ ہوگیا ہے۔

انجلینا جولی نے کہا کہ میں ان بچوں کی مشکلات کو تسلیم کرتی ہوں جو کہ اس وقت بہت ڈرے ہوئے ہیں اور اذیت میں مبتلا ہیں اور ان بہت سے لوگوں کی مشکلات کا بھی اعتراف کرتی ہوں جن کیلیے یہ قانون سازی بہت دیر سے کی گئی۔

انجلینا نے کانگریس سے کہا کہ خواتین کے خلاف تشدد کے قانون کو دوبارہ نافذ کرنے کا کام ترجیحی بنیادوں پر کیا جائے، یہ کہتے ہوئے وہ رو پڑیں۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Angelina Jolie (@angelinajolie)

اس موقع پر جولی کے ساتھ ان کی بیٹی زہرا بھی موجود تھیں، انہوں نے انسٹاگرام پر کیپٹل ہل سے ایک تصویر شیئر کی اور بتایا کہ سینیٹ میں خواتین پر تشدد کے خلاف قانون کے نفاذ کیلیے جا رہی ہوں۔

46 سالہ اداکارہ نے اپنے سابق شوہر بریڈ پٹ پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں نے بیٹے میڈوکس کو 15 سال کی عمر میں مارا تھا، گو کہ بریڈ پٹ کو ان الزامات سے بری کیا جاچکا ہے۔

امریکی صدر جوبائیڈن اس قانون کو تحریر کرنے والے مرکزی شخصیت تھے جب اسے 1994 میں منظور کیا گیا۔

متعلقہ تحاریر