ڈرتے ہیں بی جے پی والے ایک سریلی لڑکی سے ۔ ۔ ۔
بھارتی ریاست بہار سے تعلق رکھنے والی نیہا سنگھ راٹھور نے گانوں کے ذریعے بہار اور اترپردیش کے مسائل کو اجاگر کیا، بی جے پی نے ان کی کردار کشی شروع کردی۔
‘اگر میرے جیسی لڑکی عوام میں کھل کر بات کر رہی ہے تو جان لیجیے کہ وہ اپنی زندگی کے دو سب سے بڑے چیلنجز سے نبرد آزما ہوچکی ہے، پہلا پرورش اور دوسرا خاندان’، ان خیالات کا اظہار نیہا سنگھ راٹھور نے کیا۔
بھوجپوری فنکارہ کی ویڈیو میں بھارت کی ریاست بہار اور اتر پردیش کے تمام مسائل بیان کیے گئے ہیں۔
انتخابات کے دوران ان کی ویڈیوز نے ریاستی حکومتوں کو ایسا ہلایا کہ انہیں جوابی ویڈیوز جاری کرنا پڑیں۔
اِن ویڈیوز کی وجہ سے نیہا کے خلاف بدترین ٹرولنگ بھی جاری ہے اور یوپی انتخابات کے قریب آتے ہی اس میں اضافہ ہوگیا ہے۔
24 سالہ نیہا سنگھ راٹھور بہار کے ضلع کیمور کے ایک گاؤں جندھانا میں پلی بڑھیں، یوٹیوب پر ان کے مداحوں کی تعداد لاکھوں میں ہے۔
نیہا راٹھور کی تعریف میں بھارت کے معروف شاعر اور اسکرپٹ رائٹر جاوید اختر نے ٹویٹ کی ہے۔
Courage of conviction, guts to stand up against injustice n be counted are the qualities that I always admire. My heart is filled with love n pride for young Neha Singh Rathore who is boldly writing songs against all kinds of repression in our society . More power to her !!
— Javed Akhtar (@Javedakhtarjadu) February 10, 2022
نیہا اپنی یوٹیوب ویڈیوز فون کے ذریعے بناتی ہیں، اپنے گانے خود لکھتی ہیں اور اس پر دھن تیار کرکے گاتی ہیں۔
نیہا نے پہلی بار توجہ اس وقت حاصل کی جب 2020 میں بہار اسمبلی کے انتخابات ہورہے تھے، اس موقع پر انہوں نے گانا گایا تھا ‘بہار میں کا با؟’ یعنی بہار میں کیا ہے؟
نیہا کے گانے کے جواب میں بی جے پی اور جنتا دل یونائیٹڈ کی ریاستی حکومت نے ایک گانا جاری کیا ‘بہار میں ای با’ جس میں بہار ریاست کی کامیابیاں گنوائی گئیں۔
تب سے اب تک نیہا سنگھ 200 کے قریب گانے جاری کر چکی ہیں جس میں بےروزگاری، مزدور، کسانوں اور لاک ڈاؤن کے دوران ہجرت کے مسائل کو اجاگر کیا گیا ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی نے بھوجپوری فلم اسٹار اور ممبر آف پارلیمنٹ روی کشن کے ذریعے انتخابات قریب آتے ہی کیلیے ‘یوپی میں سب با’ نامی گانا ریلیز کروایا۔
اس کے جواب میں نیہا سنگھ نے پہلے 16 جنوری کو ‘یو پی میں کا با؟’ نامی گانا جاری کیا، اس کے بعد اس گانے کے دو اور حصے جاری کیے جس میں ایک زیادتی کیس، کسانوں کی اموات اور کورونا کے دوران دریائے گنگا سے ملنے والی لاشوں پر بات کی۔
بی جے پی نیہا کے گانوں کے جواب میں گانے تیار کر چکی ہے اور ان کی کردار کشی بھی شروع کردی گئی ہے۔