یوکرین پر روس کے حملہ کا خطرہ، امریکہ کی اپنے شہریوں ملک چھوڑنےکی ہدایت

روسی حملے کا آغاز فضائی بمباری سے ہوگا، ملک چھوڑنے والے افراد کے لیے مشکلات بڑھ سکتی ہیں

امریکی حکام نے یوکرین میں رہنے والے امریکی شہریوں کو آئندہ  48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا  کہتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ  جب دنیا بیجنگ اولمپکس  میں مصروف ہوگی اس دوران روس یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سولیوان نے گذشتہ روز جمعے کو اپنے جاری بیان میں  کہا گیا کہ روسی حملے کا آغاز فضائی بمباری سے ہوگا جس کے باعث یوکرین چھوڑنے والے افراد کے لیے مشکلات بڑھ سکتی ہیں اور شہریوں کی زندگی بھی خطرے میں ہوگی۔

انھیں خیالات کا اظہار آسٹریلیا کے شہر میلبورن میں امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے پریس کانفرنس  کرتے ہوئے بھی کیا  انھوں نے کہا کہ یوکرین پر روسی حملہ بیجنگ میں جاری موسم سرما کے اولمپکس کے دوران بھی ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

وکی لیکس کے بانی کو امریکہ کے حوالے کیے جانے کا امکان

روس میں کوئلے کی کان میں آگ لگنے سے 52 کان کن ہلاک

دنیا کی صورتحال تیزی سے بدلتی جارہی ہے  ایک جانب  یوکرین کے تنازع پر روس اور امریکہ کے درمیان شدت بڑھتی جارہی ہے تو دوسری جانب   سینٹرل ایشیا میں ممکناء تبدیلیوں کا موسم بھی شروع ہونے والا ہے جب تئیس سال بعد  کوئی پاکستانی وزیراعظم روس کا سرکاری دورہ کرنے جارہاہے ۔

گذشتہ روز امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سولیوان  نے اپنے  جاری بیان میں کہا ہے کہ امریکہ کے پاس با وثوق خفیہ معلومات ہیں کہ  روس چین کے سرمائی اولمپکس کی تکمیل سے قبل ہی یوکیرین پر قبضہ کر سکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ کہنا قبل ازوقت ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین پر حملے کا قطعی فیصلہ کر لیا ہےتاہم خدشات بہت گہرے ہیں کہ روس یوکرین پر حملہ کرنے کیلئے تیاریاں مکمل کرچکا  ہے اور کسی بھی وقت اس پر عمل درآمد کیا جاسکتا ہے ۔

اپنےبیان میں جیک سولیوان نے  خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی  فوجیں پہلے یوکرین پر فضائی اور میزائل حملے کریں گے اور پھر زمینی کارروائی کے ساتھ قبضہ جاری رکھیں گے جبکہ یہ بھی خدشہ ہے کہ روسی اچانک حملہ کر کے دارالحکومت کیف پر قبضہ کرنے کی کوشش کریں گے ۔

انھوں نے یوکرین  میں موجود  امریکی شہریوں  کو فوری آئندہ 48 گھنٹوں میں ملک سے نکل جانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ  یوکرین پر روس کے  قبضے کی صورت میں امریکہ وہاں انخلاء کی کارروائی نہیں کرے گا اس لئے تمام شہری ممکناء   خرابی سے پہلے یوکرین سے نکلنے کی کوشش کریں ۔

سینٹرل ایشیائی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جب روس اور یوکرین کے درمیان کشیدہ صورتحال انتہا کو پہنچ چکی ہے  اس دوران وزیراعظم عمران خان کا دورہ روس انتہائی اہم ہے  23 سال بعد کوئی پاکستانی وزیراعظم  روس کے دورے پر جائے گا ، یہ بہت اہمیت رکھتا ہے، یہ دونوں ممالک کے مفاد میں ہے کہ پاکستان اور روس کے تعلقات کی نئے سرے سے بنیادرکھی جائے اور وزیراعظم عمران خان کو روس کے ساتھ نئے سرے سے تعلقات کی بنیاد رکھنے کا موقع ملے گا۔

متعلقہ تحاریر