ویلنٹائن ڈے پر طلبہ و طالبات دو میٹر کا فاصلہ رکھیں، کالج کا انوکھا اصول

14 فروری کو طالبات اپنا سر، سینہ اور گردن حجاب سے ڈھانپ کر رکھیں، لڑکے سفید رنگ کی ٹوپی پہن کر آئیں، رفاح اسلامک انٹرنیشنل میڈیکل کالج۔

رفاح اسلامک انٹرنیشنل میڈیکل کالج کی جانب سے 14 فروری کو ویلنٹائنز ڈے کے حوالے سے ایک مضحکہ خیز مراسلہ جاری کیا گیا ہے۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ 14 فروری قریب آنے پر ہر سال کی طرح اس سال بھی کالج نے طلبہ و طالبات کو ہمارے مذہب میں ممنوع قرار دی گئی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے روکنے کیلیے اصول اور ضابطے تیار کیے ہیں۔

مراسلے کے مطابق 14 فروری کو تمام طالبات اپنے سر، گردن اور سینے کو حجاب سے ڈھانپ کے رکھیں گی۔

تمام طلبہ کو سخت ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ نماز میں پہننے والی سفید ٹوپیاں پہنیں گے۔

طلبہ اور طالبات ایک دوسرے سے بالکل دور رہیں گے، مرد اور خواتین طلبا کو ایک دوسرے سے 2 میٹر کا فاصلہ رکھنا ہوگا۔

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ کالج کے تربیتی ڈیپارٹمنٹ کے 20 ارکان پورے کیمپس میں گشت کریں گے اور ان اصول و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے طلبہ و طالبات کے والدین کو طلب کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں 5 ہزار روپے کا جرمانہ بھی کیا جائے گا۔

یہ بات درست ہے کہ ایک اسلامک کالج میں اسلامی اصولوں پر عمل درآمد کروایا جا رہا ہے لیکن ایسا مضحکہ خیز مراسلہ جاری کرنے سے بہتر تھا کہ 14 فروری کو کالج میں چھٹی دے دی جاتی۔

بنیادی نکتہ یہ ہے کہ اگر ایسے ہی سخت اصول اپنانے ہیں تو پھر کالج انتظامیہ کو چاہیے کہ مخلوط تعلیمی نظام ہی ختم کردیں؟

طلبہ اور طالبات کیلیے علیحدہ کیمپسز بنا دیئے جائیں تاکہ جن اسلامی ضوابط پر کالج انتظامیہ عمل درآمد کروانا چاہتی ہے اس کیلیے ایسے مراسلے جاری کرنے کی ضرورت نہ پڑے۔

سنہ 2022 میں دنیا کے ترقی یافتہ ممالک چاند، ستاروں، کہکشاؤں کی کھوج لگا رہے ہیں، نئے سیارے دریافت کر رہے ہیں اور ہمارے کالجز لڑکے لڑکیوں میں دو فٹ فاصلہ رکھنے کی ہدایت کر رہے ہیں۔

رفاح اسلامک انٹرنیشنل میڈیکل کالج انتظامیہ کو چاہیے کہ طلبہ و طالبات میں انچ ٹیپ بھی تقسیم کریں تاکہ تمام بچے پورے دو میٹر ناپ کر ایک دوسرے سے فاصلہ رکھیں۔

کالج انتظامیہ کو یہ اصول بھی بنانا چاہیے کہ رفاح سے میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے والا کوئی طالبعلم کبھی کسی خاتون مریضہ کا علاج نہ کرے اور اسی طرح کوئی طالبہ کسی مرد مریض کا علاج نہ کرے۔

متعلقہ تحاریر