کرناٹکا سے شروع ہونیوالے احتجاجی مظاہرے پورے بھارت میں پھیل گئے

علی گڑھ، حیدرآباد، وجایاوادا میں طلبہ و طالبات کی احتجاجی مظاہروں میں شرکت، مہاراشٹرا میں مظاہرہ منعقد کرنے پر 4 منتظمین گرفتار۔

کرناٹکا کے تعلیمی اداروں سے حجاب کے معاملے پر شروع ہونے والے احتجاجی مظاہرے علی گڑھ، حیدرآباد اور وجایاوادا تک جاپہنچے ہیں۔

جےپور ضلع کے ایک نجی کالج کی کچھ لڑکیوں نے برقعہ پہن کر کلاس میں بیٹھنے پر اصرار کیا جس کے بعد معاملہ حل کرنے کیلیے پولیس کو طلب کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے

کمالیہ گٹر کے پانی میں ڈوب گیا، شہریوں کا انوکھا اور خاموش احتجاج

طلبہ اور اساتذہ کا لمز انتظامیہ کے رویے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

جےپور کے کستوری دیوی کالج کی 12 طالبات نے برقعہ پہننے کی وجہ سے کالج میں داخلے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاج کیا۔

وائرل ہونے والی ویڈیو کلپ میں طالبات اور ان کے اہلخانہ نے دعویٰ کیا کہ بچیاں پچھلے تین سال سے برقعہ پہن کر ہی کلاس اٹینڈ کر رہی ہیں۔

ٹائمز آف انڈیا سے بات کرتے ہوئے کالج کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے کہا کہ ہماری طرف سے حجاب پہننے کی مخالفت نہیں کی گئی، ہم حجاب کی اجازت دیتے ہیں اور کچھ طالبات حجاب کرتی بھی ہیں۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں حجاب پہنی طالبات نے کیپمس میں احتجاج کیا۔ وجایاوادا میں اقلیت سے تعلق رکھنے والے ہزاروں مظاہرین پنجہ سینٹر میں ریلی کیلیے جمع ہوئے۔

حیدرآباد میں طلبہ نے مشعل جلوس نکالا جبکہ دوسری طرف جمعرات کو مہاراشٹرا کے میلگاؤن ٹاؤن میں پولیس نے چار افراد کو حجاب کے حق میں مظاہرہ منعقد کرنے پر گرفتار کرلیا۔

اس مظاہرے میں 5 ہزار خواتین نے حصہ لیا تھا، پولیس کے مطابق چاروں گرفتار منتظمین کا تعلق جمعیتِ علما سے ہے۔

کچھ افراد نے جمعہ کو بھی حجاب ڈے منانے کا اعلان کیا تھا لیکن پولیس نے اس کی اجازت نہ دی۔

متعلقہ تحاریر