بھارت کے 4 وزیر یوکرین سے اپنے شہریوں کی بحفاظت واپسی کیلیے روانہ

وزیراعظم نریندر مودی نے کابینہ اجلاس کی صدارت خود کی، چاروں وزرا الگ الگ ممالک جائیں گے اور بھارتی شہریوں کے انخلا کی نگرانی کریں گے۔

بھارتی حکومت نے چار مرکزی وزرا کو یوکرین سے بھارتی شہریوں کے انخلا کے عمل کی نگرانی کیلیے روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

حکومت نے اعلان کیا ہے کہ یوکرین میں پھنسے طلبا کو نکالنے کیلیے مزید پروازیں روانہ کی جائیں گی جو پڑوسی ممالک کے طلبا کو بھی انخلا میں مدد دیں گی۔

ان پروازوں کے ذریعے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر یوکرین میں امدادی سامان بھی پہنچایا جائے گا۔

یہ اعلانات ایک اہم اجلاس کے بعد کیے گئے جس میں وزیراعظم نریندرا مودی نے کہا کہ پوری حکومتی مشینری دن رات کام کر رہی ہے تاکہ بھارتی شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔

مودی نے رومانیہ اور سلوواک ریپبلک کے وزراءِ اعظم سے بھی بات کی ہے، یہ دونوں ممالک یوکرین کے مغرب میں واقع ہیں جہاں سے بھارت اپنے شہریوں کو انخلا کرنا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین کو امدادی سامان کی پہلی کھیپ آج پہنچ جائے گی، قبل ازیں یوکرینی صدر نے نریندرا مودی سے مدد کی اپیل کی تھی۔

اندازے کے مطابق یوکرین میں 20 ہزار بھارتی شہری موجود تھے جن میں سے 8 ہزار نے حکومتی ایڈوائزری کے بعد فروری کے آغاز میں ہی ملک چھوڑ دیا تھا۔

اب تقریباً 12 ہزار بھارتی وہاں موجود ہیں جن میں سے زیادہ تر میڈیکل کالجز کے طلبا ہیں۔

چار مرکزی وزیروں ہردیپ پوری، کرن رجیجو، جیوترادیا اور ریٹائرڈ جنرل وی کے سنگھ کو یوکرین بھیجنے کا فیصلہ وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس کے بعد کیا گیا۔

ہردیپ پوری ہنگری روانہ ہورہے ہیں، رجیجو سوواکیہ، جیوترادیا رومانیہ اور مولڈووا جائیں گے جبکہ جنرل سنگھ پولینڈ سے انخلا کی نگرانی کریں گے۔

یہ چاروں مرکزی وزیر بھارت کے خصوصی نمائندوں کے طور پر ان ممالک کا دورہ کریں گے۔

اس حوالے سے ہونے والے اہم اجلاس میں ان چاروں وزرا سمیت وزیر خارجہ جےشنکر، کامرس اور تجارت کے وزیر پیوش گویل، مشیر قومی سلامتی اجیت ڈوول، وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری پی کے مشرا، کابینہ سیکرٹری راجیو گابا، خارجہ سیکرٹری ہرش وردھان شرنگلا اور دیگر سینئر عہدیداران موجود تھے۔

اب تک ایئر انڈیا نے دہلی اور ممبئی سے بوکارسٹ اور رومانیہ تک 6 پروازیں چلائیں جن میں 1396 بھارتی شہریوں کو واپس لایا گیا۔

دہلی اور ممبئی سے 8 مزید پروازوں کی تیاری کرلی گئی ہے اور پولینڈ کے شہر وارسا کیلیے بھی پروازوں کی تیاری جاری ہے۔

بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کا کابینہ اجلاس کی صدارت کرنا، چار مرکزی وزرا کو الگ الگ ممالک روانہ کرنا اور بھارتی ایئرلائن کا اپنے شہریوں کی واپسی کیلیے پروازیں چلانا، ان کا شیڈول جاری کرنا یہ سب بھارت کی سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔

بھارت اپنے شہریوں کے تحفظ کیلیے اقدامات کر رہا ہے اور وزیراعظم مودی اس معاملے میں خود نگرانی کر رہے ہیں۔

دوسری طرف پاکستان میں وزیراعظم عمران خان اپنی حکومت بچانے اور اپوزیشن کو عدم اعتماد کی تحریک سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اپوزیشن حکومت گرانے اور اگلے الیکشن کیلیے تیاری کر رہی ہے، اُدھر یوکرین میں موجود پاکستانی سفارتخانے کے عہدیداران خود اپنے اہلخانہ کو لے کر کسی دوسرے ملک جاچکے ہیں۔

سفارتخانے کے نمبرز بند ہیں اور پاکستانی شہری جن میں بڑی تعداد طلبا کی ہے اس بات کے منتظر ہیں کہ کوئی سنجیدہ عہدیدار ان کے انخلا کیلیے اقدامات کرے۔

متعلقہ تحاریر