غیرملکی سفیروں کا پاکستان سے روسی جارحیت کی مذمت کا مطالبہ

22 ممالک کے سفارتکاروں نے مشترکہ اعلامیہ میں پاکستان سے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سیشن میں روسی جارحیت کے خلاف ووٹ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

22 ممالک کے سفیروں نے پاکستان سے یوکرین میں روسی جارحیت کی مذمت کرنے کا مطالبہ کردیا۔ آسٹریا، بیلجیئم، بلغاریہ، چیک ریپبلک، ڈنمارک، فرانس، جرمنی، یونان، ہنگری، اٹلی، پرتگال، پولینڈ، رومانیہ، اسپین، سویڈن، ہالینڈ، جاپان، ناروے اور سوئٹزرلینڈ کے سفیروں نے مذمت کا مطالبہ کیا۔

مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ ہم انسانی جانوں کے ضیاع کی مذمت کرتے ہیں، بےگناہ شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور یوکرینی خواتین اور بچے بڑی تعداد میں ملحقہ ممالک میں ہجرت کر رہے ہیں۔

یہ یورپ سمیت پوری دنیا میں ناقابل برداشت ہے، حقیقت یہ ہے کہ روس نے بلااشتعال ایک ایسے پڑوسی ملک پر حملہ کیا جو کہ پرامن ہے اور روس کو اس سے کوئی خطرہ نہیں۔

یہ حملہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے اور عالمی امن اور سیکیورٹی کیلیے خطرہ ہے۔

غیرملکی سفارتکاروں کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق 25 فروری کو اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی ایک تحریری قرارداد پیش کی گئی جس کو روس نے ویٹو کردیا۔

چین، بھارت اور متحدہ عرب امارات نے اپنا ووٹ استعمال نہیں کیا جبکہ 11 ممالک نے اس کے حق میں ووٹ دیا۔

یہ تحریری قرارداد یوکرین کی خودمختاری، آزادی، اتحاد اور علاقائی سالمیت کی توثیق کرنے کے مقصد سے پیش کی گئی۔

قرارداد میں روس سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فوری، مکمل اور غیرمشروط طور پر اپنی مسلح افواج کو یوکرین سے واپس بلائے۔

اس قرارداد پر روس کے ویٹو کے بعد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ہنگامی بنیادوں پر خصوصی اجلاس بلایا ہے، اس اجلاس میں روسی جارحیت روکنے کیلیے قرارداد پیش کی جائے گی۔

مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان میں اپنے اپنے سفارتی مشن کے سربراہان کی حیثیت سے ہم پاکستان سے پراصرار مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ روسی اقدامات کی مذمت کرنے میں ہمارا ساتھ دے۔

اس اعلامیہ پر 19 ممالک کے سفارتکاروں سمیت کینیڈا، برطانیہ اور آسٹریلیا کے ہائی کمشنر اور یورپی یونین کے سربراہ نے بھی دستخط کیے ہیں۔

متعلقہ تحاریر