پاکستانی عدالتوں میں 3 کھرب کی ٹیکس وصولی کے مقدمات زیر التوا

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی خبر کے مطابق ایف بی آر کے 90 ہزار 426 مقدمات میں ٹیکس دعوے کیے گئے ہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ میں دو رکنی بینچ تشکیل۔

ڈان اخبار میں آج شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق ملک بھر کی عدالتوں میں ٹیکس وصولی کے تین کھرب روپے سے زائد کے مقدمات زیرالتوا ہیں۔

باخبر ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ چیف جسٹس پاکستان کے دفتر نے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان سے اس معاملے پر نظرثانی کا کہا ہے اور ایف بی آر کی طرف سے داخل کی گئی اپیلوں میں درج اعداد و شمار کی تصدیق کیلیے رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

جمع شدہ کیسز کے متعلق رپورٹس 22 فروری کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے ایک اجلاس میں سامنے آئیں جو کہ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے طلب کیا تھا۔

وزیر اطلاعات فواد چوہدری، اٹارنی جنرل، ایف بی آر کے نمائندے اور آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کے نمائندگان نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک بھر کی مختلف عدالتوں میں بےشمار کیسز فیصلے کے منتظر ہیں۔

محکمہ ٹیکس نے تجویز کیا کہ کیس فائل کرنے کے بجائے تنازع کے متبادل حل کا طریقہ کار طے کیا جائے، ٹیکس قوانین میں ایسے طریقہ کار کیلیے گنجائش موجود ہے۔

ڈان کے ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے پہلے ہی دو ججز پر مشتمل بینچ تشکیل دے دیا ہے جو کہ 10 مارچ سے ٹیکس سے متعلقہ کیسز کی سماعت کرے گا۔

اس بینچ میں چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس بابر ستار شامل ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ریاست کے مختلف اداروں میں گورننس مسائل کی وجہ سے ورلڈ جسٹس پراجیکٹ نے پاکستان کو قانون کی حکمرانی کی فہرست میں 130 نمبر پر رکھا۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ ایف بی آر کے 1298 کیسز اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر التوا ہیں، ان کیسز میں 232.66 ارب روپے کے دعوے کیے گئے ہیں۔

اجلاس سے قبل ایف بی آر نے جو اعداد و شمار جاری کیے ان کے مطابق 90 ہزار 426 ٹیکس سے متعلقہ معاملات مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن میں ایف بی آر کی طرف سے 3.1 کھرب روپے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

3.1 کھرب روپے کے ان کیسز میں سے 2.5 کھرب کے مقدمات ٹیکس کمشنز کے پاس زیر التوا ہیں جبکہ 58 ہزار 937 کیسز جن میں 950 ارب روپے کا دعویٰ کیا گیا ہے وہ اپیلیٹ ٹریبونلز میں زیر سماعت ہیں۔

اسی طرح 410 ارب روپے کے ٹیکس ریوینیو کلیمز اعلیٰ عدالتوں میں التوا کا شکار ہیں۔

سپریم کورٹ میں 2 ہزار 959 مقدمات زیر التوا ہیں جن میں 72.2 ارب روپے کے ٹیکس ریونیو کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

سندھ ہائیکورٹ میں 195.49 ارب کے ٹیکس ریونیو کے 2 ہزار 238 مقدمات زیر التوا ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ میں 5 ہزار 133 مقدمات میں 234.71 ارب  روپے کے ٹیکس ہرجانے کا دعویٰ ہے۔

پشاور ہائیکورٹ میں زیر التوا ٹیکس مقدمات کی تعداد 317 ہے اور ان میں 76.04 ارب روپے کے دعوے ہیں۔

اسی طرح سے بلوچستان ہائیکورٹ میں ایف بی آر کے 21 مقدمات زیر التوا ہیں جس میں 4 ارب روپے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

متعلقہ تحاریر