تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگی، 172 سے زیادہ ووٹ لیں گے، آصف زرداری

اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کی پریس کانفرنس، ہم پہلے ہی کہتے تھے کہ یہ حکومت بیرونی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، مولانا فضل الرحمان۔

حزب اختلاف کی تین بڑی جماعتوں مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی اور جمعیت علمائے اسلام کے قائدین نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے پریس کانفرنس کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کا کام رازداری میں رکھا گیا، سب نے اس کے پاسداری کی۔

انہوں نے کہا کہ قرضے لے لے کر پوری نسل کو گروی رکھ دیا گیا ہے، جن منصوبوں کی بنیاد ہم نے رکھی ان پر دوبارہ تختیاں لگائی گئیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت نے چین جیسے دوست کو ناراض کردیا ہے، میلسی میں تقریر کرکے یورپی یونین کو بھی ناراض کردیا ہے۔

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو ہٹانے کا فیصلہ اپنی ذات کیلیے نہیں بلکہ پاکستان کیلیے کیا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ شہباز شریف نے ہم سب کی ترجمانی کی ہے، عمران خان نے مغربی تہذیب کے فروغ کی کوشش کی، ہم تب سے کہہ رہے ہیں کہ یہ بیرونی ایجنڈے پر ہیں۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 2018 کے انتخابات میں عوام کا مینڈیٹ چرایا گیا، انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تمہاری گفتگو صرف نمائش ہے، تمہاری اصلیت ہم جانتے ہیں۔

پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے سب سے آخر میں خطاب کیا اور کہا کہ صحافیوں کا جمہوری جدوجہد میں بہت بڑا کردار رہا ہے۔

انہوں نے کہا آج آپ سب کو خوشخبری سنانا چاہتا ہوں، حامد میر آج بحال ہوگیا ہے، یہ کہتے ہوئے انہوں نے تمام صحافیوں کو مبارک باد دی اور تالیاں بجائیں۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کیلیے ہمارے ووٹ پورے ہیں، 172 سے زیادہ ووٹ لیں گے۔

انہوں نے پریس کانفرنس میں دیر سے شرکت کرنے پر معذرت کی اور کہا کہ تھر سے کراچی سے کارکن ملنے آئے ہیں انہیں محبت دینا تھی اس لیے کچھ دیر لانگ مارچ میں رکنا پڑا۔

متعلقہ تحاریر