اسرائیل نے یوکرینی باشندوں کو شہریت دینے کا اعلان کردیا

اسرائیلی وزیر داخلہ نے کہا کہ 25 ہزار یوکرینی افراد کی میزبانی کیلیے تیار ہیں، تین مہینے کے عارضی ویزے جاری کریں گے۔

اسرائیل کے وزیر داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ اسرئیل یوکرین کے 25 ہزار شہریوں کی میزبانی کے لیے تیار ہے۔ پہلے اور فوری مرحلے میں اسرائیل 20 ہزار یوکرینی شہریوں کو عارضی دستاویزات جاری کرے گا جو کہ جنگ شروع ہونے سے پہلے ہی اسرائیل میں موجود تھے۔

ان افراد میں سے زیادہ تر کے پاس اسرائیل میں قیام کے لیے قانونی جواز نہیں لیکن انہیں یوکرین میں جنگ ختم ہونے تک قیام کی اجازت دی جائے گی۔

اس کے علاوہ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اسرائیل جنگ زدہ یوکرین سے آنے والے مزید 5 ہزار شہریوں کو ملک میں داخلے اور قیام کی اجازت دے گا۔

ابتدائی طور پر ان افراد کو تین مہینے کا عارضی ویزا جاری کیا جائے گا لیکن اگر اس عرصے کے بعد بھی جنگ جاری رہی تو اسرائیل میں موجود ان مہاجرین کو کام کرنے کی اجازت دے دی جائے گی۔

وزیر داخلہ آئیلٹ شاکید نے کہا کہ ہر یوکرینی شہری جو کہ اس نئے پروگرام کے تحت اسرائیل آنا چاہتا ہے وہ اسرائیلی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر آن لائن درخواست جمع کروا سکتا ہے۔

ساتھ ہی ساتھ، اسرائیلی شہری بھی یوکرینی باشندوں کو اسرائیل بلانے کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

ہر اسرائیلی شہری ایک یوکرینی خاندان کی میزبانی کرسکتا ہے اور ان درخواستوں کو ترجیحی بنیادوں پر نمٹایا جائے گا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ یوکرین میں خطرات کم ہونے تک امکان ہے کہ لاتعداد یوکرینی شہری اسرائیل میں قیام کریں گے۔

اسی وجہ سے ریاست نے اگلے ہفتوں اور مہینوں تک جنگ زدہ علاقے سے نقل مکانی کرنے والے ایک لاکھ یوکرینی افراد کے اسرائیل میں قیام کیلیے ‘واپسی کے قانون’ کے تحت فریم ورک تشکیل دیا ہے۔

وہ یوکرینی جو کہ جنگ سے بچنے کیلیے ہجرت کر رہے ہیں، اگر ان کا تعلق یہودی گھرانوں سے ہے تو وہ اسرائیل آسکتے ہیں اور مکمل شہریت حاصل کرسکتے ہیں۔

اس اقدام کے بعد اسرائیل جنگ زدہ یوکرین سے بھاگنے والے شہریوں کو پناہ فراہم کرنے والے دنیا کے بڑے ممالک میں سے ایک ہوگا۔

متعلقہ تحاریر