یاسرہ رضوی ساتھی فنکاروں کی غیرسنجیدگی سے نالاں

غیرضروری دبئی ٹرپس کیلیے شیڈول تبدیل کروائے جاتے ہیں، خودساختہ ستاروں میں نا ذہانت ہے نا کام سے سنجیدہ ہیں، مروت لحاظ سے عاری ہیں، ادکارہ۔

اداکارہ یاسرہ رضوی نے انسٹاگرام پر ایک اسٹوری شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ میں اپنے کام کے حوالے سے بہت سنجیدہ ہوں اور غیر پیشہ ورانہ اور خودساختہ ستاروں کی نئی لہر چل نکلی ہے جس سے بہت پریشان ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں اس حد تک تنگ آگئی ہوں کہ میں اداکاری یا ہدایت کاری مکمل طور پر چھوڑ دوں گی اگر اب ایک بھی غیرمہذب اور معمولی سے ذہین شخص کا سامنا کرنا پڑا۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Yasra Rizvi (@yasrarizvi)

اگر آپ ایسے نہیں ہیں تو یہ آپ کیلیے نہیں ہے تو براہ مہربانی مجھے یہ جوابات نہ دیں کہ ‘سب لوگ ایک جیسے نہیں ہوتے’۔

ہمارے یہاں بنیادی شائستگی اور کام کے طریقہ کار ختم ہوچکے ہیں۔

ان لوگوں میں نا تو کام کیلیے احترام ہے، نا ہی یہ اصل ہنر کے متعلق سیکھنے کیلیے کوئی کوشش کرتے ہیں لیکن باتیں بہت کرنی آتی ہیں۔

یہ لوگ اکثر سیٹ پر دیر سے پہنچتے ہیں اور اپنے فالتو دبئی ٹرپس کی وجہ سے ڈیٹس کینسل کرتے ہیں۔

اس طرح ان کے ساتھ کام کرنے کی غلطی کرنے والوں کا پورا شیڈول خراب ہوجاتا ہے۔

یاسرہ رضوی نے مزید کہا کہ ان لوگوں سے صرف میک اپ کروا لو، تصاویر کھنچوا لو، بس۔

یاسرہ کی اس پوسٹ پر شوبز حلقے بھی بات کر رہے ہیں اور سوشل میڈیا پر بھی ان کی پوسٹ وائرل ہو رہی ہے۔

اپنی اس اسٹوری کی تصویر شیئر کرتے ہوئے یاسرہ رضوی نے مزید لکھا کہ یہ تمام باتیں کسی ایک شخص کیلیے نہیں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اکثر لوگ ایسے ہی ہیں، سوال یہ ہے کہ کیا ہم بحیثیت قوم ایسے بن گئے ہیں یا ہمیشہ سے ہی ایسے تھے؟

یاسرہ نے لکھا کہ کیا یہی وجہ ہے کہ ہمارا ملک مشکلات کا شکار ہے؟ کہ کام اور ترقی کیلیے ہم  دور اندیشی سے عاری کوشش کرتے ہیں۔

صرف اپنا سوچتے ہیں اور کہتے ہیں باقی جہنم میں جائیں؟ یاسرہ نے کہا کہ ہم تو ترقی پذیر ممالک میں بھی مشکل سے ہی شمار کیے جاتے ہیں۔

اتنی غربت، ناخواندگی، تشدد اور مسائل کی نا ختم ہونے والی فہرست ہے جس کا حل صرف یہ ہے کہ ہم پوری دیانت داری کے ساتھ اپنے اپنے شعبوں میں کام کریں چاہے ہمیں انفرادی طور پر اتنی محنت کی ضرورت نہ ہو لیکن مجموعی فائدے کیلیے محنت کریں۔

یاسرہ رضوی کا کہنا تھا کہ بحیثیت قوم ترقی کرنے کیلیے ہم میں سے ہر شخص کو قربانی دینا ہوگی اور اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس شعبے سے وابستہ ہوں وہاں لوگوں کی غیرسنجیدگی دیکھتی ہوں، شاید باقی ملک میں سب کچھ ٹھیک ہورہا ہو۔

یا میں اس آس میں بیٹھی ہوں کیونکہ دوسری صورت میں ہم تباہ ہوجائیں گے۔ ہم وہ ستارے ہوں گے جن کا کوئی آسمان نہیں ہوتا۔

متعلقہ تحاریر