بروقت گاڑی ڈیلیور نہ کرنے پر ایم جی موٹرز کو جرمانہ

کراچی کنزیومر کورٹ نے ایم جی موٹرز کو حکم دیا کہ صارف کو 5 لاکھ روپے ادا کیے جائیں، 30 دن میں گاڑی ڈیلیور کریں یا رقم واپس کریں۔

کراچی کی کنزیومر کورٹ نے مکمل ادائیگی کے باوجود گاڑی فراہم کرنے میں تاخیر کرنے پر ‘ایم/ایس ایم جی موٹرز پاکستان’ کو 5 لاکھ روپے کا ہرجانہ کردیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کنزیومر پروٹیکشن کورٹ (ایسٹ) کے جج نے سندھ کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ کے تحت کمپنی پر 50 ہزار روپے کا جرمانہ بھی کیا۔

شکایت کنندہ شہری کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل نے 11 جون 2021 کو کمپنی کے نام پر 20 لاکھ روپے کے پے آرڈر کے ذریعے ‘ایم جی ایچ ایس ایکسکلوژیو ٹرافی گریڈ’ گاڑی بک کروائی تھی۔

گاڑی کی مجموعی قیمت 57 لاکھ 63 ہزار روپے ہے، ابتدائی اور آخری ادائیگی کے بعد کمپنی نے وعدہ کیا کہ گاڑی اکتوبر 2021 میں فراہم کی جائے گی لیکن ایسا نہیں ہوا۔

وکیل نے مزید کہا کہ ایم جی موٹرز پاکستان کو 10 نومبر 2021 کو قانونی نوٹس بھیجا گیا لیکن کمپنی نے کوئی جواب نہیں دیا۔

جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ شکایت کنندہ نے مذکورہ گاڑی خریدنے کیلیے بھاری رقم ادا کی لیکن گاڑی بروقت فراہم نہیں کی گئی جس سے شہری کو اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔

جج کا کہنا تھا کہ شہری کو خوف، پریشانہ، ڈپریشن اور دیگر ذہنی کیفیات سے گزرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ ایم/ایس ایم جی موٹرز پاکستان کے نمائندہ نے ایم جی موٹرز کو بطور مدعا علیہ ہٹانے کی درخواست کی تھی جسے عدالت نے منطور کرلیا تھا۔

لیکن بعد ازاں کمپنی کا کوئی نمائندہ کمپنی کے دفاع کیلیے عدالت نہیں آیا نا ہی کسی وکیل کو شامل کیا اس لیے یکطرفہ کارروائی شروع کردی گئی۔

عدالت کا کہنا تھا کہ کیونکہ کارروائی یکطرفہ تھی اس لیے عدالت کے پاس شکایت کنندہ کا مقدمہ قبول کرنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں تھا۔

جج نے ایم جی موٹرز پاکستان کو حکم دیا کہ وہ 30 دن میں شکایت کنندہ کو اُس کی بک کروائی گئی گاڑی فراہم کرے یا پھر مکمل رقم ادا ہونے تک 15 فیصد سالانہ اضافے کے ساتھ 57 لاکھ 63 ہزار روپے کی اصل رقم واپس کرے۔

متعلقہ تحاریر