چین کا بوئنگ طیارہ گر کر تباہ، عملے سمیت 132 مسافر جاں بحق

طیارے نے دوپہر 1 بجے اڑان بھری، چینی صدر شی جن پنگ نے فوری تحقیقات کا حکم دے دیا، ٹریکنگ سافٹ ویئر کے مطابق طیارہ تیزی سے نیچے کی طرف آیا۔

چینی کمپنی ایسٹرن ایئرلائنز کا بوئنگ طیارہ جنوبی چین کے پہاڑوں میں گر کر تباہ ہوگیا جس میں 132 افراد سوار تھے۔ میڈیا کے مطابق کسی مسافر کے بچنے کی اطلاعات نہیں ہیں۔

چینی صدر شی جن پنگ نے غیرمعمولی طور پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ بہت حیرت زدہ ہیں اور انہوں نے فوری طور پر اس کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

اب تک طیارہ گرنے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے، سرکاری خبر رساں ادارے سی سی ٹی وی نے کہا ہے کہ طیارہ گرنے کی وجہ سے پہاڑ میں آگ لگی جسے بجھا دیا گیا۔

بوئنگ 737 فلائٹ نے چین کے شہر کنمنگ سے اڑان بھری اور وہ گوانگزی کے علاقے کے اوپر پرواز کر رہا تھا جب ایئر ٹریفک کنٹرولر سے اس کا رابطہ منقطع ہوگیا۔

طیارے میں 123 مسافر جبکہ جہاز کے عملے کے 9 افراد موجود تھے۔ طیارہ گرنے کے بعد سینکڑوں فائر فائٹرز کو تینگ کاؤنٹی بھیجا گیا اور قریبی گاؤں کے رہائشی بھی مدد کو پہنچ گئے۔

طیارے کے متعلق بات اس وقت شروع ہوئی جب مقامی میڈیا کی خبر میں بتایا گیا کہ جب وہ گوانگ زو میں اپنے مقررہ وقت پر نہیں پہنچا۔

فلائٹ ٹریکنگ ریڈار میں دوپہر 2 بج کر 22 منٹ کے بعد چینی فلائٹ کے متعلق کوئی تفصیلات نہیں تھیں۔

ٹریکر میں دکھایا گیا کہ طیارہ اچانک تیزی کے ساتھ نیچے کی طرف گرنا شروع ہوا، 29 ہزار فٹ کی بلندی سے 3 ہزار 225 فٹ کی بلندی پر صرف 3 منٹ میں آگیا اور اس کے بعد کی تفصیلات ٹریکر پر دستیاب نہیں۔

متعلقہ تحاریر