جلسوں میں فوج مخالف بیانیہ، ملاقاتوں میں سر بسجود
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ آرمی چیف نے ایک ملاقات میں کہا کہ ہم نواز شریف کی عزت کرتے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے براڈشیٹ کی جانب سے باضابطہ طور پر معافی طلب کیے جانے کے بعد اظہار تشکر کیا ہے۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ 22 سال تک تحقیقات کرنے والے نے اعتراف کیا کہ نواز شریف اور ان کا خاندان بےقصور ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چھان بین کرنے والوں نے اعتراف کیا کہ یہ سب سیاسی انتقام تھا، مشرف سے لے کر نیازی کے دور تک 22 سال تحقیقات کی گئیں۔
کاوے موسوی نے تسلیم کیا کہ شریف خاندان کی طرف سے ناجائز دولت کمانے یا جمع کرنے کا کوئی بھی ثبوت نہیں ملا۔
شہباز شریف نے کہا کہ کاوے موسوی کا یہ اعتراف اصل میں نیب نیازی گٹھ جوڑ پر فرد جرم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قوم مہنگائی سے بےحال ہے اور اس کے لاکھوں ڈالر اور پاؤنڈ سیاسی انتقام لینے پر ضائع کیے گئے، یہ رقم ان سے وصول کرنی چاہیے جنہوں نے ضائع کی۔
قومی اسمبلی کے قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ہمارے خاندان، سیاسی جماعت اور ہم سے وابستہ ہر شخص کا 40 سال تک سخت احتساب کیا گیا۔
ایک موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ نواز شریف سے افواج پاکستان کے لئے جو کام کہا گیا وہ انہوں نے پورا کیا۔
باجوہ صاحب نے کہا کہ نواز شریف نے ہمیشہ میری عزت کی، ایک میٹنگ میں جنرل باجوہ نے کہا کہ وہ نواز شریف کی عزت کرتے ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے فوج کے متعلق بڑی محتاط گفتگو کی اور کہا کہ نواز شریف بھی فوج کی عزت کرتے ہیں۔
لیکن پی ڈی ایم بننے کے بعد گوجرانوالہ شہر میں اکتوبر 2020 میں پہلا جلسہ ہوا تو نواز شریف نے ویڈیو لنک کے ذریعے جو تقریر کی وہ اب تک لوگوں کو یاد ہے۔
یہ پہلا موقع تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے واضح الفاظ میں عسکری سربراہان کا نام لیا اور الزام لگایا کہ ان کی حکومت کے خاتمے میں یہ ملوث ہیں۔
اس کے بعد یہ سلسلہ رکا نہیں بلکہ جاری رہا، یہاں تک کے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر اور نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز صاحبہ بھی فوج مخالف بیان دینے لگیں۔
اب شہباز شریف یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ بقول جنرل قمر باجوہ وہ نواز شریف کی عزت کرتے ہیں اور نواز شریف ان کی عزت کرتے ہیں۔