امریکا کی پہلی خاتون سیکرٹری خارجہ انتقال کرگئیں

میڈیلین آلبرائٹ 1997 میں سیکرٹری خارجہ تعینات ہوئیں، 1993 میں اقوام متحدہ کیلیے امریکا کی مستقل مندوب کا کردار بھی ادا کیا۔

امریکہ کی پہلی خاتون سیکرٹری خارجہ میڈیلین آلبرائٹ گزشتہ روز انتقال کرگئیں، وہ 1937 میں سابق چیکوسلواکیہ میں پیدا ہوئی تھیں۔

جنگ عظیم دوئم کے دوران وہ چیکوسلواکیہ سے بچ نکلنے میں شامل تھیں جب جرمنی کی افواج نے وہاں قتل عام شروع کر رکھا تھا۔

میڈیلین آلبرائٹ کو ایک حاضر دماغ سفارتکار سمجھا جاتا تھا، وہ 1993 میں اقوام متحدہ کیلیے امریکہ کی سفیر مقرر ہوئیں۔

انہوں نے بوسنیا میں سربس کے خلاف سخت موقف اپنایا، ایک مہاجر ہونے کی حیثیت سے وہ چاہتی تھیں کہ امریکہ بوسنیا کے معاملے پر مضبوط کردار ادا کرے لیکن امریکا ویتنام کے تلخ تجربے کے بعد دوبارہ وہی غلطی نہیں دہرانا چاہتا تھا۔

بعد ازاں تین سال بعد امریکا کو میڈیلین آلبرائٹ کی تجویز کردہ حکمت عملی ہی اپنانا پڑی اور جنگ کے خاتمے کیلیے نیٹو کے ساتھ مل کر بوسنیا میں فضائی حملے کیے۔

میڈیلین آلبرائٹ نے ایک پینٹاگون چیف سے یہ پوچھ کر انہیں ناراض کردیا تھا کہ ہمارے پاس دس لاکھ مرد اور خواتین فوجی بغیر اسلحے کے لیے کیوں ہیں اگر ہم نے انہیں استعمال ہی نہیں کرنا۔

1996 میں کیوبا کے لڑاکا طیاروں نے امریکہ کے دو غیرمسلح طیاروں کو مار گرایا تھا جس پر میڈیلین آلبرائٹ نے سخت الفاظ استعمال کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ بہادری نہیں بلکہ بزدلی ہے۔

میڈیلین آلبرائٹ صدر بل کلنٹن کے دور صدارت میں امریکا کی پہلی خاتون سیکرٹری خارجہ مقرر ہوئی تھیں۔

شمالی کوریا کو جوہری ہتھیاروں کا پروگرام ختم کرنے پر آمادہ کرنے کیلیے میڈیلین آلبرائٹ نے 2000 میں پیونگ یانگ کا سفر کیا۔

وہ امریکہ کی طرف سے شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ایل سے ملنے والی سب سے اعلیٰ عہدیدار تھیں لیکن یہ ملاقات نتیجہ خیز ثابت نہ ہوسکی۔

بل کلنٹن کا دورِ صدارت اور 1990 کی دہائی کے اختتام تک میڈیلین آلبرائٹ نوجوان خواتین کیلیے قابل تقلید شخصیت بن چکی تھیں۔

متعلقہ تحاریر