تحریک عدم اعتماد، بی اے پی کا اپوزیشن کا ساتھ دینے کا فیصلہ

بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما نواب خالد مگسی کا کہنا ہے ملک کے بہترین مفاد میں تحریک عدم اعتماد کے معاملے میں اپوزیشن کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

بلوچستان عوامی پارٹی نے تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر حزب اختلاف کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے ہم بی اے پی کے ارکان کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر بلوچستان عوامی پارٹی نے قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کی جماعتوں کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے وزیراعظم کو استعفیٰ پیش کردیا

وسیم بادامی سے تلخ کلامی، ارشد شریف لائیو شو چھوڑ گئے

اس بات کا اظہار بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماؤں نے اسلام آباد میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ بی اے پی نے ملکی مفاد میں فیصلہ کیا ہے ، بی اے پی کے چار ارکان نے ہمارا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے ، جن کو ہم خوش آمدید کہتے ہیں۔ عمران خان کے خلاف ہماری جنگ جمہوریت کے بنیاد پر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غیرملکی مداخلت کے سوال پر عمران خان کو پہلے اپنے گریبان میں دیکھنا چاہیے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے کوچیئرمین آصف زرداری نے کہا کہ بی اے پی نے میری بات رکھ کر مجھے عزت دی ، آج کل تحریک عدم اعتماد کا موسم ہے ، بلوچستان ہے تو پاکستان ہے ۔ تمام لوگوں کے تعاون سے شہباز شریف کو جلد از جلد وزیراعظم بنائیں گے۔ بلوچستان کے دکھوں کا احساس ہے۔ ہم بلوچستان کی محرومیوں کا ازالہ کریں گے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جس مقصد کے لیے یہ تقریب منعقد کی گئی ہے ، جناب نواب اختر مینگل صاحب اور قومی اسمبلی سے بی اے پی کے وہ اراکین جنہوں نے عدم اعتماد کی تحریک میں متحدہ اپوزیشن کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ہم دل کی گہرائیوں سے انہیں خوش آمدید کہتے ہیں۔

بلوچستان عوامی پارٹی کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر خالد مگسی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بڑی مشاورت کے ساتھ متحدہ اپوزیشن کا ساتھ دینا فیصلہ کیا ہے کیونکہ متحدہ اپوزیشن ایک نئے تجربے کے ساتھ ہمارے پاس آئی تھی ، اس لیے ہم نے ان کی دعوت کو قبول کیا اور تحریک عدم اعتماد پر حکومت کے خلاف ووٹ ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ تحاریر