نادیہ جمیل بچوں سے جنسی زیادتی کے خلاف پھٹ پڑیں
بچوں کے ساتھ ہونے والی جنسی زیادتیوں، کم عمری کی شادیوں، اور بچوں کی مزدوریوں پر ہم کب غضبناک ہوں گے
پاکستان ڈرامہ انڈسٹری کی معروف اداکارہ ماڈل نادیہ جمیل جو بچوں کے ساتھ جنسی زیادتیوں کے حوالے سے انتہائی سخت مؤقف رکھتی ہیں اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹس سمیت دیگر پلیٹ فارمز پر ان پر کھل کر بات کرنے کے ساتھ ساتھ بچوں کے ساتھ زیادتیوں میں ملوث افراد کو عبرتناک سزاؤں کے مطالبات کرتی رہیں ہیں۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرا پنے پیغام میں معروف اداکارہ نادیہ جمیل نے بچوں کے ساتھ ہونے والی ذیادتیوں پر غضبناک ہوتے ہوئے لکھا کہ ‘بچوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے کون ہے جو طاقتور آواز بلند کرے گا ؟ بچوں کے ساتھ ہونے والی جنسی زیادتیوں، کم عمری کی شادیوں، اور بچوں کی مزدوریوں پر ہم کب غضبناک ہوں گے؟، بچوں کے حقوق کے تحفظ کےلئے آواز بلند کریں۔
Who will raise voices,passionate,loud,powerful voices,2 protect the rights of children.When will our rage be 4 bachabazi,child abuse,child labour,child marriage,child begging? I ask you all 2 raise your powerful voices 4 the right cause.Not men wanting power.Children.Their Future
— Nadia Jamil (@NJLahori) April 17, 2022
نادیہ خان نے اس سے قبل ویب ٹیلی ویژن کے ٹاک شو ریوائنڈ ود ثمینہ پیرزادہ میں ثمینہ پیرزادہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں اپنے بچپن کی کچھ تلخ یادیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ میرا بچپن اپنے خاندان اور رشتہ داروں کی محبتوں سے بھرا ہوا تھا، لیکن مجھے وہ وقت آج بھی یاد ہے جب گھر کے ایک ڈرائیور نے مجھے اپنی گود میان بٹھایا تھا میں بہت چھوٹی تھی یہ ایک تلخ یاد ہے جس سے میں الگ ہونا چاہتی ہوں یہ بہت تکلیف دہ ہے۔
13 year girl old raped, murdered in Jhang#ChildrensDay2019
Disgusted w our collective silence.Ashamed that trends in Pakistan continue 2be political tussles.
Our concern 4 what goes on in the lives of politicians insatiable.
No System 4 Child Protection
Twisted Priorities💔 pic.twitter.com/u2NZxSqbf1— Nadia Jamil (@NJLahori) November 20, 2019
انھوں نے بتایا کہ پاکستان میں روانہ تقریبا 10 بچے جنسی زیادتی کا شکار ہوتے ہیں جس میں زیادہ تعداد بچیوں کی ہوتی ہے ، انھوں نے بتایا کہ ہمارے معاشرے میں اس حوالے سے آگاہی کی شدید ضرورت ہے۔
Perfect little #Sakina ws 5.
Brutally raped & tortured her tiny body was found in this water tank.
Another one lost 2 us
How do we protect our children frm an apocalyptic epidemic of child abuse?
We really find other things more imp 2 talk about & hv no system 4 Child Protection! pic.twitter.com/I5UxFTKPbs— Nadia Jamil (@NJLahori) November 19, 2019
انھوں نے والدین سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ اگر کسی بچے کے ساتھ جنسی زیادتی ہوجائے تو والدین اس کو چھپانے کی کوشش کرتے ہیں اور خاموشی اختیار کرتے ہیں جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ یہ قبیح فعل بار بار ہوتا ہے ا س لئے اس عمل کے خلاف کھل کر بات کرنا چاہئے اور اس کے مرتکب کو عبرتناک سزا ملنی چاہئے ۔