بارات میں دھوتی کے بجائے شیروانی پہننا بھارتی دلہے کا جرم بن گیا
مدھیہ پردیش میں دلہا کے شیروانی پہننے پر سسرال بھڑک اٹھی،تلخ کلامی کے بعد نوبت پتھراؤ تک جاپہنچی، تھانہ کچہری کے بعد شادی ہوگئی
بارات میں دھوتی کے بجائے شیروانی پہننا بھارتی دلہے کا جرم بن گیا۔ سسرالی دلہا کے دھوتےنہ پہننے پر طیش میں آگئے۔جس پر دونوں خاندانوں میں جھگڑا ہوگیا۔
فریقین نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کردیا جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیے
بھارت، شزا فضا کی طرح دو بہنوں کی ایک دوسرے کے دلہوں سے شادی
سعودی خاندان نے ریسٹورنٹ میں گند مچانے کا ریکارڈ قائم کردیا
بھارتی پولیس کے مطابق واقعہ ہفتے کوریاست مدھیہ پردیش کے منگبیڈا گاؤں میں اس وقت پیش آیا جب دلہن کے رشتہ داروں نے اصرار کیا کہ دلہا اپنی قبائلی روایت کے مطابق شادی کی رسومات کے دوران شیروانی کے بجائے دھوتی کرتا پہنے ۔
دھمنود پولیس اسٹیشن کے انچارج سشیل یادو ونشی نے بتایاکہ دھڑ شہر کے رہنے والے دلہے سندر لال نے”شیروانی“ پہن رکھی تھی، جب کہ دلہن کے رشتہ داروں کا اصرار تھا کہ شادی کی رسومات دھوتی کُرتے میں ادا کی جائیں۔اس بات پر فریقیں کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی جس کا اختتام پرتشدد جھڑپ پر ہوا۔
واقعے کے بعد فریقین نے ایک دوسرے کے افرادکیخلاف پولیس میں شکایتیں درج کرائیں، جس کی بنیاد پر کچھ افراد کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 294 (فحش فعل)، 323 (رضاکارانہ طور پر چوٹ پہنچانا) اور 506 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ تاہم دلہے سندر لال نے بعد میں صحافیوں کو بتایا کہ دلہن کے خاندان کے ساتھ کوئی تنازع نہیں تھااور اس کے کچھ رشتے دار لوگوں پر حملہ کرنے میں ملوث تھے۔
انہوں نے کہا کہ جھگڑا لباس پر شروع ہوا، میں صرف ان لوگوں کے خلاف کارروائی چاہتا ہوں جو حملے اور پتھراؤ میں ملوث تھے۔ انہوں نے کہاکہ واقعہ کے بعد خواتین سمیت بڑی تعداد میں لوگ دھمنود تھانے پہنچ گئے اور احتجاج کیا۔
پولیس اسٹیشن میں موجود کچھ خواتین نے الزام لگایا کہ دلہن کے رشتے داروں نے ان پر پتھراؤ کیا جس سے کچھ لوگ زخمی ہوئے۔ خاندانی ذرائع نے بتایا کہ بعد ازاں ہفتہ کو دلہا اور دلہن کے اہل خانہ دھار شہر پہنچے اور شادی کی رسومات مکمل کیں۔