ایم کیو ایم پاکستان نے ملک میں نئے انتخابات کا مطالبہ کردیا

رہنما ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ ملک کو درپیش مسائل کا حل صرف اور صرف نئے انتخابات ہیں۔

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم پ) کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے ملک میں نئے انتخابات کا مطالبہ کردیا ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے ملکی معاشی اور سیاسی صورتحال پر اتحادیوں کو اہم اجلاس کل طلب کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم (پ) کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی جس میں ملک کی معاشی اور سیاسی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔

یہ بھی پڑھیے

ہمیں عمران خان کے گناہوں کا ٹوکرا اٹھانے کی ضرورت نہیں، مریم نواز

انتخابات کا اعلان کردیں ورنہ انقلاب آئے گا، عمران خان

ملاقات کے حوالے سے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ایم کیو ایم رہنما خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا وزیراعظم سے ملاقات کے دوران ملک کے اندر نئے انتخابات کا مطالبہ رکھا ہے ، وزیراعظم سے کہا ہے کہ پہلے نئی مردم شماری کرائی جائے اور پھر اس مردم شماری پر نئے انتخابات کرائے جائیں۔

رہنما ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہم نئے انتخابات کے لیے تیار ہیں تاہم مطالبہ صرف نئی مردم شماری ہے۔ ہمارا پی ٹی آئی حکومت سے بھی یہی مطالبہ کیا تھا۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے عام انتخابات تمام مسائل کا حل ہیں، تازہ مینڈیٹ لیا جائے تاخیر ہوئی تو بدنصیبی ہو گی ، انتخابی اصلات سات  روز میں ہوسکتی ہیں ، عمران خان کی حکومت میں اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہو گئے تھے۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق ان کا کہنا تھا ایم کیو ایم پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی مخالف ہے مگر صرف اپنی سیاست کو بچانے کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو نہ روکنا چاہیے ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانا ناگزیر ہے تو ضرور بڑھائی جائیں۔ غریبوں پر بوجھ نہ ڈالیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بڑی گاڑی والوں اور موٹر سائیکل کی ٹنکی بھروانے والوں میں فرق رکھیں۔ وزیراعظم کو تجویز ہے کہ معاشی صورتحال پر وزیر خزانہ اتحادیوں کو بریفنگ دیں، صنعتکاروں ، جاگیرداروں اور امیروں سے براہ راست ٹیکس وصول کریں ، حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق امیر اور غریب میں فرق رکھے۔

دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال پر تمام اتحادی جماعتوں کے سربراہان کا اجلاس کل طلب کرلیا ہے۔ اجلاس میں دو ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔

وزیراعظم کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس کا ایجنڈا دو نکات پر مشتمل ہو گا۔ فوری الیکشن کرائے جائیں ، یا سخت فیصلے کیئے جائیں۔ اتحادیوں سے ان دونوں آپشنز پر رائے لی جائے گی۔

وزیراعظم شہباز شریف پاکستان مسلم لیگ ن کے لندن اجلاس سے متعلق بھی اتحادیوں کو اعتماد میں لینا ہے۔

متعلقہ تحاریر