این ای ڈی یونیورسٹی میں ریسرچ اینڈ ٹیکنالوجی شوکیس کا انعقاد
سندھ کی 32 یونیورسٹیز 340 سے زائد پراجیکٹس نمائش کیلیے پیش کریں گی، ایونٹ کی صدارت وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کریں گے۔
جامعہ این ای ڈی اور سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اشتراک سے دو روزہ ”ریسرچ اینڈ ٹیکنالوجی شو کیس 2022“ کا انعقاد کیا جا رہا ہے، ایونٹ کی صدارت صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ کریں گے۔
این ای ڈی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی نے اپنے پیغام میں کہا کہ متعارف کروائی جانے والی ٹیکنالوجیز سے نا صرف معاملات زندگی میں جدت پیدا کی جاسکے گی بلکہ کم وقت میں بہتر نتائج کا حصول ممکن ہوگا۔
شو کیس سے مراد ہے کہ نئے آنے والوں کو مواقعے فراہم کریں کہ وہ دنیا بھر کو نئی ٹیکنالوجیزاور تحقیق سے روشناس کروا کر پاکستان کا مستقبل روشن کریں۔
متعارف کروائی جانے والی ٹیکنالوجیز کے بارے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈائریکٹر اوریک ڈاکٹر ریاض الدین نے بتایا کہ اس شوکیس میں سندھ بھر کی قریباً 32 جامعات نے اپنے 340 سے زاید پراجیکٹس شو کیس کرنے ہیں۔
ان میں سے 100 این ای ڈی کے پراجیکٹس ہیں، این ای ڈی یونی ورسٹی کی جانب سے شامل پراجیکٹس میں Augmented reality کے استعمال سے عمارتوں کا ورچوئل ماڈل تیار کیا جاسکتا ہے جو کہ تعمیراتی صنعت کیلیے انقلابی اقدام ہے۔
این ای ڈی یونی ورسٹی وی آر سینٹر پراجیکٹ کے تحت کسی بھی عمارت میں توانائی کے استعمال کو جانچا جاتا ہے جس سے بِل کی مد میں اخراجات پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
سر سید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی فیکلٹی نے ایک Cardiopulmonary resuscitations (سی پی آر) ڈیوائس بنائی ہے۔
دل کی حرکت بند ہوجانے پر ڈاکٹر مریض کو ہاتھوں سے سینے پر دباؤ ڈال کر سی پی آر طریقہ سے علاج کرتے ہیں۔
یہ آٹو میٹیڈ سی پی آر مشین بغیر انسانی مدد کے مریض کو سی پی آرطریقہ علاج فراہم کرکے جان بچانے کا فریضہ انجام دے سکتی ہے۔
ڈی ایچ اے صُفا یونی ورسٹی نے ایک ایسی ایکسرے مشین بنائی ہے جو کہ ڈاکٹرز کی مدد کے بغیر رپورٹ بنانے میں مہارت رکھتی ہے۔
این ای ڈی یونی ورسٹی سے تعلق رکھنے والی استاد ڈاکٹر شازیہ نے بتایا کہ ان کے پراجیکٹ Ionexchange membrane کے ذریعے ناصرف پانی کی پیوریفیکشن کی جاسکے گی بلکہ صنعتوں سے نکلنے والے فاضل پانی سے کیمیکل اور دھاتوں کا حصول بھی ممکن ہوسکے گا۔
زیبسٹ کے طلبا نے ایک ایسی موبائل ایپ بنائی ہے جس کے ذریعے مختلف ہوٹلوں میں ضائع ہونے والے کھانے کا حساب رکھا جاسکے گا۔
موجودہ پر خطر حالات کے پیش نظر این ای ڈی یونی ورسٹی کا ایک اور پراجیکٹ سیکیورٹی اینڈ تھرڈ انٹیلجنس پلیٹ فارم (STIP) بہت اہمیت کا حامل ہے۔
اسے نیٹ ورک پر لگایا جاتا ہے جس سے نا صرف سسٹم کو ہیک ہونے سے بچایا جاسکتا ہے بلکہ سیکیورٹی بھی ممکن ہے۔
STIP دنیا بھر کے ریٹس کے مقابلے میں سستا ترین پلیٹ فارم ہے۔ یاد رہے کہ این سی آر اے پراجیکٹ کے تحت این ای ڈی یونیورسٹی کو کووڈ 19 میں سستا ترین وینٹی لیٹر بنانے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔