تین پولیو کیسز کا انکشاف، پاکستان اور افغانستان میں بیک وقت پولیو مہم شروع

پاکستان میں خصوصی مہم کے دوران میں چار کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

پاکستان میں 15 ماہ بعد دوبارہ تین بچوں میں پولیو کے کیسز سامنے آمنے اور افریقی ملک ملاوی میں پاکستان سے پولیو وائرس کی منتقلی کے بعد پاکستان اور افغانستان بھر میں پانچ روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز کردیا گیا۔

وزرت صحت کے ترجمان کے مطابق انسداد پولیو مہم 23 مئی سے شروع کی گئی ہے جو 27 مئی تک جاری رہے گی۔اس دوران پاکستان اور افغانستان میں بیک وقت مہم کا انعقاد کیا جارہا ہے۔

پاکستان میں خصوصی مہم کے دوران میں چار کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ملک بھر میں جاری پولیو مہم میں 3 لاکھ 40 ہزار ہیلتھ ورکرز حصہ لے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ حکومت نے پاکستان سے پولیو کے خاتمے کا پختہ عزم کر رکھا ہے اور اس موزی مرض کے خاتمے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جارہے ہیں۔انشاللہ پاکستان کو پولیو کی بیماری سے پاک کریں گے۔

عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ وائرس کے خاتمے کے لیے تمام بچوں تک ویکسین کی رسائی لازمی ہے۔پاکستان سے پولیو کا خاتمہ ایک قومی کاز ہے، اس مرض کا خاتمہ ہم سب کا مذہبی اور اخلاقی فریضہ ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا میں اب صرف دو ممالک پاکستان اور افغانستان رہ گئے ہیں، جہاں پولیو کا مرض اب بھی موجود ہے۔

پاکستان میں 15 ماہ تک پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا تھا اور سمجھا جارہا تھا کہ ملک سے پولیو کا خاتمہ ہوچکاہے تاہم اس برس 23 اپریل کو پولیو کا پہلا کیس شمالی وزیرستان میں رپورٹ ہوا تھا۔

نیشنل ہیلتھ ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق متاثرہ بچہ وائلڈ پولیو وائرس کا شکار ہوا تھا۔ یہ کیس رواں برس عالمی سطح پر رپورٹ ہونے والا تیسرا کیس تھا،جس پسے پولیو کے خلاف کوششوں کو دھچکا پہنچا تھا اور طبی ماہرین نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔

پولیو کا دوسرا کیس بھی شمالی وزیرستان میں ہی  29 اپریل 2022 کو سامنے آیا جب دو برس کی بچی میں پولیو وائرس کی تشخیص ہوئی تھی جبکہ

خیبر پختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں ہی ایک سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق کے بعد پاکستان میں رواں سال رپورٹ ہونے والے پولیو کیسز کی تعداد 3 ہوگئی تھی۔

اس دوران ایک اور واقعہ بھی سامنے آیا جب  26 مارچ کو عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے افریقی ریاست ملاوی میں پولیو وائرس کی ’منتقلی‘ کے سبب پاکستان سے سفر کرنے والوں پر مزید تین ماہ کے لیے سفری پابندی عائد کردی تھی۔

اس ساری صورتحال کے بعد محکمہ صحت نے ملک بھی میں پولیو مہم چلانے کا فیصلہ کیا تاکہ اس مہلک وائرس کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکے۔

متعلقہ تحاریر