وزیر خارجہ بلاول کے پے درپے غیرملکی  دورے، حاصل وصول کیا ہوا ؟

بلاول ملکی بدترین معاشی صورتحال کے با وجود وزیر خارجہ بننے کے بعد سے غیرملکی دوروں کے مزے لوٹ رہے ہیں

پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری 27 اپریل کو وزیرخارجہ کا حلف اٹھانے کے بعد سے مسلسل غیرملکی دوروں پر ہیں جبکہ بلاول بھٹو زرداری کے دورے ایسے وقت میں کررہے ہیں جب ملک کے معاشی حالات فضول خرچی کی بلکل بھی اجازت نہیں دیتے۔

صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے 27 اپریل کو بلاول بھٹو زرداری سے بحثیت وفاقی وزیر ایوان صدر میں حلف لیا۔27 اپریل کو حلف  اٹھانے کے  اگلے دن ہی سعودی عرب جا پہنچیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف کے ہمراہ انہوں نے 28 اپریل کو سعودی عرب کا تین روزہ سرکاری دورہ کیا۔

 

وزیر خارجہ گزشتہ ماہ مئی میں غیر ملکی دوروں پر نکل گئے اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے ۔ 15 مئی کو بلاول بھٹو زرداری نے متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا  جبکہ یو اے ای سے  وہ 17 مئی کو امریکا روانہ ہوگئے۔

 

امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن دعوت پر بلاول زرداری نے 18 اور 19 مئی کو امریکی کا 2 روزہ دورہ کیا ۔ جہاں انہوں نے فوڈ سیکیورٹی اجلاس میں بھی شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گو تریس  سے بھی ملاقات کی ۔

 

وزیر خارجہ بلاول امریکا یاترا سے فارغ ہوئے تو چینی ہم منصب کی دعوت پر  21 اور 22 مئی کو  چائنا کے دورے پر  روانہ ہوگئے ۔ وزیر خارجہ نے 23 سے 26 مئی یورپ میں گزارا ۔ جہاں انہوں ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس میں شرکت کی ۔

 

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے 25 مئی کو ڈیووس میں سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود سے ملاقات کی جس میں وزیر مملکت حنا ربانی کھر اور شیری رحمان بھی موجود تھیں۔

 

بلاول بھٹو زرداری  نے  خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر نائف فلاح ایم الحجراف، ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر حسین امیر عبداللہیان، ہالینڈ کی ملکہ میکسیما، فن لینڈ، رومانیہ، آسٹریا اور جرمنی  کے وزرائے خارجہ سے بھی ملاقاتیں کیں۔

 

وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ بلاول زرداری ایک بھی  پھر 31 مئی کو  ترکی روانہ ہوئے ۔ ترکی دورے کے فراغت ملنے کے بعد بلاول نے دوری ایران کی ٹھانی اور وہ 2 روزہ سرکاری دورے پر ایران میں موجود ہیں ۔

 

بلاول کے  مسلسل غیر ملکی دورے پر عوامی  نمائندے، تاجر و صنعت کار  اور عام عوام  نے  وزیر خارجہ کے غیر ملکی دورے پر دورے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پوچھا کہ بلاول کے ان دورے سے ملک کو کتنا فائدہ ہوا ۔

عوامی نمائندے، سیاسی رہنماؤں، صنعت کاروں اور تاجروں نے بلاول زرداری کے غیر ملکی دوروں کو ملکی خزانے پر بوجھ قرار دیا ۔ عوام  پوچھنے پر مجبور ہے کہ دورہ  سعودی عرب  میں بلاول نے عرب کی جیل میں معمولی تنازعات پر طویل عرصے سے قید  پاکستانیوں کی واپسی کے لیے کیا اقدامات کیا ۔

کیا بلاول کے دورہ سعودی عرب  میں قرض کے حصول  کے لیے کچھ کامیابی ملی؟۔ کیا برادراسلامی ملک کو راضی کیا گیا کہ پاکستان کی معاشی مشکلات کے حل میں مدد فراہم کی جائے یا قرض کی مد میں تیل فراہم کی جائے یا بلاول نے صرف اپنے مستقبل  کی سیاست محفوظ کی؟۔

ملک کو اربوں  روپے کے ٹیکس دینے والے تاجر ،صنعت کار وں نے بلاول کے دورہ امریکا کو بھی ناکام سمجھا۔  صنعت کاروں  کے مطابق امریکا نے پاکستان کے آئی ایم ایف معاہدے پر یقین دہانی تو کروائی تاہم اس پر عمل ہوتا نظر نہیں آرہا  جس کے باعث ملک  روز بروز ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔

 بین الاقوامی امور کے ماہرین  کے مطابق  پاکستان کے کم عمر ترین وزیر خارجہ کو چین کے دورے میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ  حاصل وصول بھی کچھ خاص نہیں ہوا اور چائنا ،امریکا ، سعودی عربیہ  اور  متحدہ عرب امارات بھی  پاکستان کی خارجہ پالیسی سے متاثر ہوتا نظر نہیں آرہا ہے ۔

متعلقہ تحاریر