سعودی عرب کے پرکشش انعامات کی لالچ، گالفرز نے امریکی ٹور چھوڑ دیئے

گولفرز نے امریکی ٹور چھوڑ کر سعودی فنڈڈ پروفیشنل گولف ٹور  کے مقابلوں میں حصہ لینا شروع کردیا

سعودی عرب کے  پرکشش انعامات کیلئے  دنیا کے بہترین  گولفرز نے پروفیشنل گالفرز ایسوسی ایشن آف امریکہ کے ٹور کو چھوڑ کر سعودی عرب  کی فنڈنگ سے چلنے والے  پروفیشنل گولف ٹور  کے مقابلوں میں حصہ لینا شروع کردیا ہے ۔

رواں ہفتے  بروک لائن” میساچوسٹس "گولف میں کے سب سے مشکل مقابلوں کی میزبانی کررہا ہے ۔ امریکی پی جی اے ٹور دنیا کا سب سے مشکل، سب سے باوقار اور سب سے زیادہ منافع بخش گولف مقابلوں کے لیے مشہور ہے  تاہم امریکی ٹور اب مزید مشکلات کا سامنا کررہا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

امریکا میں ورلڈ گیمز کا انعقاد، پاکستانی کھلاڑیوں کو ویزے جاری نہ ہوسکے

امریکی پی جی اے ٹور  کےگالفرز اب سعودی عرب کے انتہائی پر کشش انعام کی لالچ میں  پی جی اے کو چھوڑ کر  سعودی  گالف کے مقابلے میں شرک ہونے کے لیے بے قرار ہیں۔ بہت سے گالفرز نے  نے پی جی اے  میں اپنی رکنیت  ختم کردی ۔

ڈیلی ٹیلی گراف  کی ایک  رپورٹ کے مطابق  گالفرز نے سعودی فنڈڈ مقابلوں میں شریک ہونے کے لیے  بھاری فیس وصول کیں ہیں جس میں جانسن نے 150 ملین ڈالر میں معاہدہ کیا  جبکہ میکلسن نے 200 ملین ڈالر وصول کیے ۔

جن بڑے ناموں نے سائیڈز کو تبدیل کرنے کا انتخاب کیا ہے وہ یو ایس اوپن میں کھیلنے کے لیے آزاد ہیں۔ امکانات  ہیں کہ وہ  اگلے ماہ سینٹ اینڈریوز کے اولڈ کورس پر ہونے والی 150ویں اوپن چیمپیئن شپ میں بھی شریک ہونگے ۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کے اشرافیہ طبقے نے  پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (پی آئی ایف) کے تحت   بے انتہا سرمایہ کاری کی  ہے جس پر سعودی ناقدین نے الزام عائد کیا ہے کہ شاہی خاندان اپنے اوپر لگے داغ دھونے کےلیے  اسپورٹس واشنگ کر رہا ہے ۔

سعودی مملکت پر انسانی حقوق کی متعدد خلاف ورزیوں کا الزام ہے اور واشنگٹن پوسٹ کے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد بھی بادل چھائے ہوئے ہیں۔

متعلقہ تحاریر