جولائی میں پاکستانی روپیہ تاریخ کی کم ترین سطح پر آگیا
جولائی میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں 34 روپے اضافہ ہوا جو کہ 250 روپے تک پہنچ گیا
پاکستانی روپیہ جولائی میں اوپن مارکیٹ میں تاریخی کم ترین سطح پر آگیا ۔جولائی میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں 34 روپے اضافہ ہوا جو کہ 250 روپے تک پہنچ گیا ہے ۔
گزشتہ روز روپے میں قدر میں معمولی بحالی دیکھنے میں آئی تاہم اس سے قبل امریکی ڈالر 250 روپے پر ٹریڈ کر رہا تھا ۔ 15 جولائی کو پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان معاہدے کے بعد اس میں قدرے اضافہ دیکھا گیا۔
یہ بھی پڑھیے
مالی سال 2022 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17.406ارب ڈالر تک جا پہنچا
جولائی کے پہلے ہفتے میں پاکستانی روپیہ میں 204.56 روپے تک پہنچ گئی جوکہ 22 جون کو 211.93 پر تھا تاہم مسلسل سیشنز میں اس کی قدر میں کمی دیکھی گئی۔
گزشتہ دو ہفتوں میں مسلسل کمی کے بعدگزشتہ روز انٹربینک میں روپے کی قدر میں معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق، جمعہ کو انٹربینک میں ڈالر 239.37پر بند ہوا اور جمعرات کے مقابلے میں روپیہ کی قدر میں 0.24فیصد اضافہ ہوا۔
معاشی امور کے ماہرین کاکہنا ہے کہ وفاقی حکومت ڈالر کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے اور پاکستانی کرنسی میں افغانستان کے ساتھ تجارت جاری رکھے۔
جون میں پانچ ماہ کے بلند ترین کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے بعد روپے کی قدر میں زبر دست کمی دیکھی گئی ۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2.3 تھا ۔
CAD 30 جون 2022 کو ختم ہونے والے مالی سال میں 17.40 بلین ڈالر کی دوسری تاریخی بلند ترین سطح پر رہا اور اسے زرمبادلہ کے ذخائر کے ذریعے مالی اعانت فراہم کی گئی۔
یہ پیشرفت وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے اس عزم کے بعد سامنے آئی کہ آنے والے ہفتوں میں پاکستانی روپیہ یں استحکام نظر آئے گا ۔